سپین کے مشہور شہر پامپلونا میں بھی ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ایک اندازے کے مطابق مظاہرے میں 8 ہزار سے زائد افراد شریک تھے مظاہرے میں سیاسی سماجی شخصیات این جی اوز کے اراکین اور شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے میں ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں کہاگیاکہ ریاست اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف ظلم و ستم کر رہی ہےامریکہ اور یورپی یونین اس نسل کشی روکنے کے لئے کردار ادا کرے۔انہوں نے اسپین کی حکومت سے “اسلحے کی پابندی اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سپین کے دارلحکومت میڈرڈ میں درجنوں افراد نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں شہریوں نے بھرپور انداز میں شرکت کی اور فلسطین میں جاری ظلم وستم، غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
بارسلونا میں بھی شہریوں نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی یاد میں سفید کاغذ کو ہلاک ہونے والے بچوں کے ناموں کے ساتھ پینٹ کیاگیا اور درمیان میں ایک گڑیا رکھی گئی تھی۔ مظاہرین کی جانب سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیاگیا۔
مظاہرے میں شریک افراد نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر احتجاجی نعرے درج تھے اسرائیل کیا تم نے گنتے ہیں کتنے بچے مارے ہیں اسرائیل کا بائیکاٹ کرو‘ ’یہ جنگ نہیں، نسل کشی ہے‘ جیسے نعرے لگائے گئے۔
Comments are closed.