پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کردیا۔ ہمارے امیدوار قومی، پنجاب اور کے پی کےاسمبلی میں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کریں گے۔ اس بات کا اعلان مشترکہ پریس کانفرنس میں کیاگیا۔ پریس کانفرنس میں بیرسٹر گوہر،عمر ایوب، رؤف حسن ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباسی اورسنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا موجود تھے ۔
ہم نے یہ قدم مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے اٹھایا ہے، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے حمایت یافتہ امیدوار تمام صوبوں میں جیتے ہیں۔ ہمیں 3 کروڑ سے زیادہ ووٹ پڑے ہیں۔ ہمارے حساب سے پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکی ہے۔ ہمارے امیدوار قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور کے پی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کو جوائن کریں گے۔ ہم وفاق اور صوبوں میں اپنی حکومت بنائیں گے۔ ہم نے یہ قدم مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے اٹھایا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق فارم 47 بننا چاہیے۔ پشاور سے ہماری سات سے آٹھ نشستوں پر دھاندلی کی گئی ۔ جتنی دھاندلی ہوئی اس کی تہہ تک جانا چاہیے کیوں کہ یہ عوامی مینڈیٹ کا معاملہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان دھاندلی کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ ہیں۔ پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کی واپسی کا فیصلہ صرف قیدی نمبر 804 کر سکتے ہیں۔
عمران خان، بشریٰ بی بی سمیت تمام اسیران کو رہا کرائیں گے، عمر ایوب
عمر ایوب نے کہا کہ وفاق میں ہماری ہی پارٹی حکومت بنائے گی۔ اس کے ساتھ صوبوں میں بھی حکومت ہم ہی بنائیں گے۔ حکومت میں آتے ہی عمران خان، بشریٰ بی بی، اور کارکنان کو جیلوں سے رہا کرائیں گے۔ ہم پاکستان میں کسی قسم کی فرقہ واریت نہیں چاہتے۔ لیاقت علی چٹھہ کے بیان سے پتا چلا کہ کس طرف پری پول پلانگ ہوتی رہی ۔ کراچی سندھ میں ہماری سیٹوں پر حملہ کیا گیا ہے، پشاور کی آٹھ سیٹیوں پر قبضہ کیا گیا۔
غلامی سے آزادی کے نعرے کے ساتھ ہیں، راجہ ناصرعباس
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اس اتحاد کے فیصلے میں عمران خان کے ساتھ ہیں۔عمران خان کے غلامی سے آزادی کے نعرے کے ساتھ ہیں۔ پاکستان کے عوام نے جنہیں مسترد کیا انہیں مسلط کرنے کی کوشش کی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کو باوقار طریقے سے باہر نکالیں گے۔
اتحاد نیا نہیں گزشتہ آٹھ سال سے ہے، حامد رضا
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے کہا کہ ہمارا اتحاد نیا نہیں یہ اتحاد گزشتہ آٹھ سال سے ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوا ہے۔ ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اپنا مسلک چھوڑو نہیں کسی کو چھیڑو نہیں پر عمل پیرا ہیں۔ تمام مسالک او اقلیتیں پی ٹی آئی کیساتھ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سب سے زیادہ فرقہ واریت پھیلانے میں ملوث جماعت مسلم لیگ (ن) ہے اور ان کا رہنما رانا ثنا اللہ ہے۔
Comments are closed.