وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار، 38 حکومتی اراکین کی حمایت کا دعویٰ

 اسلام آباد:وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا گیاہے ۔تحریک پر80 سے زائد اپوزیشن اراکین کے دستخط موجود ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ اب وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن کسی بھی وقت جمع کروائی جا سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن نے دعوی ٰ کیاہےکہ حکومت کے اڑتیس ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل کرلی گئی ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بھی تیار کرلی گئی ہے۔

 ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے مسودے پر پیپلز پارٹی،ن لیگ ،جے یو آئی ف ،اے این پی، بی این پی مینگل اور دیگر کے دستخط موجودہیں ۔مسودے میں کہا گیاہے کہ قائد ایوان اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں،ملک اقتصادی زبوں حالی کا شکار ہے ،ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کا کوئی روڈ میپ نہیں ،ملک میں سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال ہے جبکہ خارجہ پالیسی بھی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔اس تناظر میں قائد ایوان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جاتی ہے ۔

پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نو ن لیگی رہنما احسن اقبال نے بھی تصدیق کی کہ تحریک عدم اعتماد جلد از جلد پیش کی جائے گی ۔ اب ان کے گھبرانے کا وقت شروع ہو چکا ہے۔حکومتی پالیسی پاکستان کے لیے خطرہ بن چکی ہے ،حکومت کے پاس این آر او نہیں دوں گا تقریریں کرنے سوائے کچھ نہیں ،اس لیے اپوزیشن سمجھتی ہے کہ تمام بحرانوں کا فوری حل آزادانہ الیکشن ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ نمبر گیم پوری ہے تاہم کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے پیدا کریں ،اس مقصد کے لیے حکومتی حلیف جماعتوں سے رابطہ میں ہیں اور دعوت دے رہے ہیں ،تھوڑا سا وقت جو لگ رہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کو اکثریت سے نہیں اتفاق رائے سے پیدا کریں گے،جب تحریک آئے گی تو عوام کو خود اندازہ ہو گا کہ توقع سے زیادہ پذیرائی ملے گی۔ ان کاکہناتھاکہ وزیر اعظم کو سمجھ آرہا ہے کہ پچ بیٹنگ کے لیے ساز گار نہیں رہی، گیند بھی ان کو نظر نہیں آرہی،اب ان کو گھبرانا چاہیے کیونکہ ان کے گھبرانے کا وقت شروع ہو چکا ہے۔ لیگی رہنما کا کہناتھاکہ مارچ میں عموما مارچ پاسٹ ہوتی ہے، اس لیے اس مہینے میں حکومت کو بھی مارچ کیا جانا مفید رہے گا۔

 دوسری جانب مسلم لیگ نون نے دعوی ٰ کیاہےکہ حکومت کے 38ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل کرلی گئی ہے ۔ ذرائع کا کہناہے کہ ان راکین کی لسٹ مرتب کر کے پارٹی قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف کو بھجوا دی گئی ہے ۔میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے دس حکومتی ارکان کو آئندہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ دینے کی بھی یقین دہانی کر ادی ہے۔مسلم لیگ ن نے ہم خیال حکومتی ارکان کو تین کٹیگیریز میں تقسیم کیاہے ۔ پہلی کٹیگیری میں ان کو ارکان کو رکھا گیا ہے جو حکومتی پالیسوں سے دلبرداشتہ ہو چکے ہیں، دوسری کٹیگری میں وہ ارکان شامل ہیں جو حکومت کا ساتھ چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں جبکہ تیسری کٹیگری میں وہ ارکان رکھے گئے ہیں ہیں جو یہ دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

Comments are closed.