اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان سے 39 شرائط پر مبنی بیان حلفی طلب کرلیا

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت صرف 4 نومبر ایک دن کے لئے ہوگی، تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت روات ٹی چوک کے قریب مویشی منڈی کے لیے ہے،جلسے کے دوران کوئی سڑک بشمول جی ٹی روڈ یا کاروبار ی مراکزبند نہیں ہوں گے، جلوس کے شرکاء طے شدہ راستوں سے ہی جلسہ گاہ پہنچیں گے،عمران خان کو 24 گھنٹے بعد تمام شرکاء کے پُرامن منتشر ہونے کی یقین دہانی کرانی ہوگی،امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کیا تو جانی نقصان کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے،جلسہ گاہ کی اندرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عمران خان پر ہوگی اور شرکاء کی فہرست پیشگی طور پر پولیس کو فراہم کی جائے گی، اسلام آباد انتظامیہ کی شرائط

اسلام آباد:اسلام آباد انتظامیہ نے حقیقی آزادی مارچ کے لیے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان سے انتالیس شرائط پر مبنی بیان حلفی طلب کرلیا۔ پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت صرف چار نومبر ایک دن کے لیے روات ٹی چوک کے قریب مویشی منڈی گروانڈ میں ہوگی ۔ عمران خان کو چوبیس گھنٹے بعد تمام شرکاء کے پُرامن منتشر ہونے کی یقین دہانی کرانی ہوگی۔امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کیا تو جانی نقصان کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔بیان حلفی پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے دستخط لازم قرار دئیے گئے ہیں۔

بیان حلقی میں درج شرائط کے مطابق پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت صرف 4 نومبر ایک دن کے لئے ہوگی، تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت روات ٹی چوک کے قریب مویشی منڈی کے لیے ہے،جلسے کے دوران کوئی سڑک بشمول جی ٹی روڈ یا کاروبار ی مراکزبند نہیں ہوں گے، جلوس کے شرکاء طے شدہ راستوں سے ہی جلسہ گاہ پہنچیں گے،عمران خان کو 24 گھنٹے بعد تمام شرکاء کے پُرامن منتشر ہونے کی یقین دہانی کرانی ہوگی،امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کیا تو جانی نقصان کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے،جلسہ گاہ کی اندرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عمران خان پر ہوگی اور شرکاء کی فہرست پیشگی طور پر پولیس کو فراہم کی جائے گی۔

بیان حلفی کے مطابق کسی بھی ذہنی مریض کو جلسے گاہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جلسے کے شرکاء متعین جلسہ گاہ سے باہر نہیں جائیں گے ، خلاف ورزی کی ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوگی۔ کسی سرکاری یا نجی پراپرٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، فائر بریگیڈ یا ایمبولینس سمیت کسی ایمرجنسی گاڑی کا راستہ نہیں روکا جائے گا۔تحریک انصاف لانگ میں کم عمر بچوں کی آمد پر پابندی ہوگی،آنے کی صورت میں عمران خان ان کی حفاطت کے ذمہ دار ہوں گے،جلسہ گاہ کے اطراف میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی ذمہ داری بھی عمران خان کی ہوگی۔کیمروں کی تنصیب ،جگہ اور کنٹرول روم تک رسائی اسلام آباد انتظامیہ کو دی جائے گی ۔پی ٹی آئی اسٹیج پر کون کون ہوگا ؟ انتظامیہ سے 12 گھنٹے پہلے اجازت لینا ہوگی۔ پی ٹی آئی جلسے میں لاؤڈ اسپیکر کا غیر قانونی استعمال ممنوع ہو گا۔جلسے میں کسی قسم کا اسلحہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جلسے میں اسٹیج یا پنڈال سے ریاست ،ریاستی اداروں اور قومی سلامتی کے خلاف بیان بازی اور نظریہ پاکستان یا مذہبی منافرت پر مبنی نعروں کی اجازت نہیں ہوگی۔

 عمران خان کی ذمہ داری ہوگی کہ تمام مقررین بیان حلفی سے متعلق آگاہ ہوں ۔منتظمین یقینی بنائیں جلسے میں قومی یا کسی سیاسی جماعت کا پرچم نذر آتش نہیں ہوگا۔تمام بینرز مونسپل کارپوریشن کی اجازت سے آویزاں کیے جائیں گے۔‏پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ اور جلسے میں نشہ آور اشیاء کے استعمال یا پیش کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔اسلام آباد پولیس کو جلسے کے تمام شرکاء اور گاڑیوں کو چیک کرنے کی اجازت ہوگی۔ اسلام آباد میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران کوئی سڑک بلاک نہیں ہوگی۔ اگر کسی شق کی خلاف ورزی کی گئی تو انتظامیہ چیئرمین عمران خان کے خلاف کاروائی کرسکے گی۔ایسی کوئی بھی خلاف ورزی اسلام آبادہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی اور توہین عدالت ہوگی۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شرکاء کے ریڈ زون میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔

Comments are closed.