آڈیو لیکس کمیشن پر اعتراض، سپریم کورٹ نے حکومتی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے چیف جسٹس سمیت تین رکنی بینچ پر اعتراض سے متعلق حکومتی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ،، واہ کیا خوبصورت طریقہ ہے ؟پہلےآڈیوزسےججزکی تضحیک کی اور پھرکہا ،اب ان کے سچے ہونے کی تحقیق کروا لیتے ہیں ، کیا حکومت نے یہ معلوم کرنےکی کوشش کی کہ آڈیوزکس نے پلانٹ کی ہیں؟

چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے درخواست پرسماعت کی۔درخواستگزارحنیف راہی نے درخواست پرنمبرنہ لگنے کا بتایا توچیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ،کہ توہین کا معاملہ عدالت اورتوہین کرنےوالےکےدرمیان ہوتاہے،جج کوتوہین عدالت کی درخواست میں فریق نہیں بنایا جاسکتا،ججز کسی صورت پارٹی نہیں بن سکتے، اٹارنی جنرل نےکمیشن کے ٹی اوآرزپڑھے اور کہاکہ لیک آڈیوزمیں ایک چیف جسٹس کی ساس سے متعلق ہے۔ جسٹس منیب اخترنے پوچھا، کیا وفاق کوعلم نہیں کہ آڈیوزمصدقہ ہیں یا نہیں؟کابینہ کے سینئر رکن نےتواس پرپریس کانفرنس بھی کردی

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ واہ کیا خوبصورت طریقہ ہے ؟پہلےآڈیوزسےججزکی تضحیک کی اور پھرکہا اب ان آڈیوزکے سچے ہونے کی تحقیق کروا لیتے ہیں ، آڈیولیکس کمیشن بنا دیا م اور مجھے آگاہ ہی نہیں کیا ۔ سوال یہ ہےکہ کیا حکومت نے یہ معلوم کرنےکی کوشش کی کہ آڈیوزکس نے پلانٹ کی ہیں؟ صدرسپریم کورٹ بار کے وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ حکومتی درخواست ناقابل سماعت ہے ،اگرکسی جج پراعتراض ہوتوبھی کیس سننے کی ممانعت نہیں،حکومت مقدمات میں مدعی اور بنچ بھی خود تشکیل دینا چاہتی ہے ۔

 اٹارنی جنرل اور صدر سپریم کورٹ بار کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پرسپریم کورٹ نے چیف جسٹس سمیت تین رکنی بینچ پر اعتراض سے متعلق حکومتی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے  جسٹس قاضی فائز عیسی ٰ کی سبراہی میں بننے والے کمیشن کوکام سے روکنے کے حکم امتناع میں بھی توسیع کر دی ۔۔

Comments are closed.