اسلام آباد:آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فون پر بات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ سپریٹنڈٹ اڈیالہ جیل اپنی نگرانی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی انکے بچوں سے ٹیلی فون پر بات کرائیں۔ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کا علیمہ خان سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔ کہا،سائیکل کیا چیئرمین پی ٹی آئی کو موٹر سائیکل بھی دیں گے ۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے درخواست پر سماعت کی۔ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ریمارکس دیئے ایس او پیز کے مطابق ملزم کو بات کرنے کی اجازت نہیں، میں پھر بھی جیل مینوئل کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو کے معاملے کو دیکھ لیتاہوں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہاکہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ملزم کی اپنی فیملی سے ٹیلیفونک گفتگو کروانے پر کوئی پابندی نہیں۔ جج نے کہاکہ جیل مینوئل میں بیرونِ ملک بات کرنے سے متعلق تحریر دکھا دیں۔ وکیل نے کہا کہ جیل مینوئل میں اجازت نہیں لیکن وفاقی شرعی عدالت نے اس حوالے سے فیصلہ جاری کیا ہے۔ ہفتے کو تمام قیدیوں کی ٹیلیفونک گفتگو کروائی جاتی ہے۔
دلائل کے بعد جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت کی کہ اپنی نگرانی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کروائی جائے ۔
Comments are closed.