صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ریاست جموں کشمیر ناقابلِ تقسیم وحدت ہے اور گلگت بلتستان ریاست جموں کشمیر کا حصہ ہے۔ جموں کشمیر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے بیانیہ کو مسترد کرتے ہوئے اس کی بھر پور مذمت کرتی ہے۔
سردار حسن ابراہیم نے کہاکہ معاہدہ کراچی گلگت بلتستان کو ریاست کا حصہ ظاہر کرتا ہے اور موجودہ حالات میں اس معاہدے کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہے۔آئینِ پاکستان کی شق نمبر 257 واضع طور پر کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کرتی ہے اور قیاِم پاکستان سے لے کر آج تک بین الاقوامی طور پر پاکستان نے ایک اْصول بنیادی حق خودارادیت کے مطابق کشمیریوں کی ترجمانی کی۔
میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں رکن قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے واضح کیاکہ ہم سے بڑھ کر کوئی پاکستانی نہیں۔19 جولائی 1947ء قرادادالحاقِ پاکستان غازی ملت سردار محمد ابراہیم کی رہائش گاہ آبی گزر سری نگر میں منظور ہوئی اور کشمیریوں نے اپنے مستقبل کی سمت کا تعین کیا جس پر کشمیری آج بھی قائم ہیں۔ حسن ابراہیم نے کہاکہ ہم اِس تاریخی جدوجہد کے وارث ہیں اور ریاست جموں و کشمیر کی تاریخی حیثیت پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے۔ تحریک آزادیِ کشمیر کے اِس نازک مراحلہ میں گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی باتیں انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں، ایسے کسی بھی عمل کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے جو پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کمزور کرے اور ریاست جموں کی تقسیم کی بنیاد فراہم کرے ۔
صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کا کشمیر پر ایک وکیل کی حیثیت سے موقف تسلیم شدہ ہے اور وہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حق خودارادیت کا حُصول ہے۔ اس ساری تاریخی جدوجہد کے پسِ منظر میں گلگت بلتستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی بازگشت کسی صورت اور بالخصوص پاکستان کے مفاد میں نہیں ، اس کے انتہائی خطرناک اور منفی اثرات سے ریاست جموں کشمیر اور پاکستان کو شدید نقصان کا اندیشہ ہے۔۔
Comments are closed.