غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اورتحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین شہید محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں کو سرینگر میں گرفتار کر لیا۔
کے ایم ایس کے مطابق کپوارہ پولیس نے سرینگر پولیس کے ساتھ مل کر محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں مجاہد اشرف صحرائی اور راشد اشرف صحرائی کو ہفتے کی شام سرینگر کے علاقے بلبل باغ برزلہ میں ان کے گھر سے گرفتارکیا۔ شہید کے بیٹوں کے خلاف 6 مئی کوٹکی پورہ سوگام پولیس سٹیشن میں جھوٹے مقدمے درج کئے گئے۔ ٹکی پورہ شہید حریت رہنما کا آبائی علاقہ ہے۔
6 مئی کو جب شہید رہنما کو تدفین کے لئے ٹکی پورہ سوگام میں قبرستان کی طرف لے جایا جارہاتھا تو لوگ آزادی کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔اس سلسلے میں 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس سے قبل پولیس نے محمد اشرف صحرائی ا کے دو قریبی رشتہ داروں کو بھی اسی جھوٹے کیس کے سلسلے میں گرفتارکیاتھا۔
قابض حکام نے پہلے محمد اشرف صحرائی کو منظم طریقے سے جیل میں قتل کردیااور اب جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے پران کے اہلخانہ کو سزا دے رہے ہیں۔ اسی لئے پولیس نے محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں اور ان کے رشتہ داروں کو گرفتارکیا۔
Comments are closed.