اسلام آباد:پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کی اہلیہ کے نادہندہ ہونے سے متعلق ایجنڈا آئٹم پر سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں شدیدہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔ سیکیورٹی اہلکار بھی کمیٹی روم پہنچ گئے۔ سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی سیاست کر رہے ہیں،یہ پولیٹیکل ایجنڈا آئیٹم ہے،کسی ایک شخص کیخلاف سیاسی بنیادوں پر فیصلے کا معاملہ اچھالا جارہا ہے۔
سینیٹرافنان اللہ کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا۔پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی اہلیہ کے نادہندہ ہونے کا معاملہ ایجنڈا آئٹم میں شامل ہونے پر شدیدہنگامہ آرائی ہوئی اورسینیٹر شبلی فراز اورسینیٹرافنان اللہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اورایک دوسرے پر پیسے دے کر سینیٹر بننے کے الزامات عائد کیے گئے۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹرافنان اللہ نے کہا کہ شہباز گل کی اہلیہ نے نجی یونیورسٹی کے 2لاکھ ڈالرز دینے ہیں۔سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی سیاست کر رہے ہیں،یہ پولیٹیکل ایجنڈا آئیٹم ہے۔ کسی ایک شخص کیخلاف سیاسی بنیادوں پر فیصلے کا معاملہ اچھالا جارہا ہے۔سینیٹرافنان اللہ نے شبلی فراز سے سوال کیا کہ آپ کون ہیں اورآپ کو جانتا کون ہے؟ پی ٹی آئی رہنما نے جواب دیا کہ میں شبلی فراز ہوں۔سینیٹرافنان اللہ نے کہا کہ آپ پیسے دے کر سینیٹر بنے ہیں، آپ کرپشن کا دفاع کرنا چاہتے ہیں،تمہاری دو ٹکے کی اوقات نہیں۔
سینیٹرشبلی فراز نے چئیرمین کمیٹی سے ان کے بیانات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹرز فوزیہ ارشد اور ڈاکٹر ہمایوں کے ہمراہ سخت احتجاج کیا۔ پی ٹی آئی سینیٹرزکا کہنا تھا کہ اگر ڈیفالٹرز کا کیس سننا ہے تو سب کا سنیں،ڈاکٹرہمایوں نے کہا کہ کیا جس کے خلاف کیس ہے وہ کمیٹی میں موجود ہے؟ کمیٹی کسی کی عدم موجودگی میں معاملے کو نہیں سن سکتی۔چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ عوامی مفاد کا معاملہ کمیٹی سن سکتی ہے۔ آپ بات نہیں سننا چاہتے تو آپ کمیٹی اجلاس کی صدارت کرلیں،آپ اپنے پیٹی بھائی کی کرپشن کو ڈیفنڈ کررہے ہیں۔ ڈاکٹر ہمایوں نے کہاکہ آپ چیئرمین نہیں بن سکتے ،پہلے رولز پڑھ لیں، نواز شریف تمھیں قیامت کے دن نہیں بچائے گا ،چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ تمھیں بھی عمران خان نہیں بچائے گا۔ ماحول خراب ہونے پر سیکیورٹی اہلکار بھی کمیٹی روم میں پہنچ گئے جسکے بعد اجلاس ختم کردیا گیا۔
Comments are closed.