ہیومن رائٹس کمیشن، پی ایف یو جے اور معروف صحافیوں کی جانب سے دائردرخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکرٹری اطلاعات اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہاگیاہے کہ پیمرا کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا پرغیرآئینی وغیرقانونی قدغن لگائی گئی ہے،پیمرا کی جانب سے جاری احکامات آئین کے آرٹیکل 19 اے سے متصادم ہیں،آئین کا آرٹیکل 19شہریوں کو آزادی اظہار رائے کاحق فراہم کرتا ہے۔
درخواست کے متن کے مطابق عدالت شہریوں کو فراہم کی جانے والی معلومات کے اسکوپ کا تعین کرے،عدالت بتائےکیا ایک اشتہاری اور مفرورشخص کا بیان معلومات کے زمرے میں آتا ہے؟کیا ریاست کا کوئی ادارہ یا ایجنسی معلومات کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے؟کیا ایک اشتہاری اور مفرور شخص آرٹیکل 19 کے تحت آزادی اظہاررائے کا حق نہیں رکھتا؟کیا الیکٹرانک میڈیا اپنا حق استعمال کرتے ہوئے کسی اشتہاری شخص کے بیانات کی تشہیر نہیں کر سکتا؟
درخواست میں استدعاکی گئی ہےکہ عدالت پیمرا کا یکم اکتوبر کا حکم نامہ غیر قانونی قرار دے اورفریقین کو آئندہ اس قسم کے احکامات جاری کرنے سے ہمیشہ کیلئے روکے۔ پیمرا فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے وا لے صحافیوں میں نجم سیٹھی ،عاصمہ شیرازی ، سلیم صا فی ، نسیم زہرہ ،غریدہ فاروقی ،منصور علی خان، عمبرشمسی، محمل سرفراز، سید اعجازحیدر، زاہد حسین ،منیزے جہانگیر، غازی صلاح الدین اور دیگر شامل ہیں۔
Comments are closed.