افغانستان اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کا سلسلہ بند کرے،وزیرخارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان اپنے داخلی مسائل کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے اپنی ناکامیوں پر ہمیں قربانی کا بکرا بنانے کا سلسلہ بند کرے۔

افغان خبررساں ادارے تولو نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بدقسمتی سے جب افغانستان کے اقدامات کا صحیح نتیجہ نہیں نکلتا یا چیزیں ان کی منشا کے مطابق نہیں ہوتی تو پھر وہ قربانی کے بکروں کو ڈھونڈنا شروع کر دیتا ہے، اور افغانستان کے لئے پاکستان قربانی کا بکرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابل اپنی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر عائد کر دیتا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ کابل کی اندرونی ناکامیوں کا ذمہ دار اسلام آباد کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا، جب تک افغان قیادت ایک ساتھ بیٹھ کر مسائل کے حل اور امن کیلئےکام نہیں کرتے اندرونی خلفشار جاری رہے گا۔

عالمی برادری افغان مسئلہ کے دیرپا سیاسی حل کیلئے کوششیں تیزکرے
دریں اثناء وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے زور دیا ہے کہ عالمی برادری افغانستان کے مسئلہ کے دیرپا سیاسی حل کے لیے کوششیں تیز کرے۔

عالمی یوم پناہ گزین پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان آج کے دن کے مناسبت سے عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے، کورونا وباء کے باعث عوامی صحت، سماجی و معاشی چیلنجز کے پس منظر میں یہ دن منایا جا رہا ہے، موجودہ چیلنجز نے بوجہ تشدد اور تنازعات، بے گھر افراد کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ دن ہمیں متنازعہ امور کا جائزہ لے کر تنازعات کی روک تھام کا پیغام دیتا ہے، ہمیں امن میں سرمایہ کاری، تنازعات کو روکنے، حل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے،ہمیں مہاجرین کے تحفظ کے لئے مشترکہ عزم کا اعادہ کرنا ہو گا، ہمیں فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مہاجرین کے میزبان ممالک کی ذمہ داریاں بانٹنا ہوں گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے پناہ گزینوں کا بھرپور تحفظ کرکے مثال قائم کی، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، آج بھی 30 لاکھ کے قریب افغان مہاجرین کو ہر ممکن تحفظ فراہم کر رہے ہیں، ہماری قوم نے مہاجرین سے سخاوت، یکجہتی، ہمدردی کی مثالی اقدار کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک نے مہاجرین کی صحت تعلیم اور معاش بارے میں جامع پالیسیاں دیں اور کورونا وباء کے دوران بھی مہاجرین کا ہر ممکن خیال رکھا، جب کہ عوام نے لاکھوں مہاجرین کی میزبانی کرکے منصفانہ انداز میں عالمی ذمہ داری نبھائیں، کورونا وباء کے سماجی و اقتصادی چیلنج میں مہاجرین کی مدد کرنا ہو گی، مہاجرین کے میزبان ترقی پذیر ممالک کو عالمی سیاسی و مالی مدد درکار ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں پائیدار امن کے لیے بھی کلیدی سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہا ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ عالمی برادری افغان مسئلہ کے دیرپا سیاسی حل کے لیے کاوشیں تیز کرے، عالمی برادری کی معاونت افغان مہاجرین کی باوقار، بروقت وطن واپسی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

Comments are closed.