افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں، شاہ محمود قریشی

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں، دنیا کوئی شرائط عائد کیے بغیر افغانستان کی انسانی بنیادوں پر معاونت جاری رکھے،،، طالبان اپنے وعدوں پر پورا اتر کر اپنے ملک کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے۔

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاکہ گزشتہ روز قطر کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال ثانی پاکستان تشریف لائے، ملاقاتوں اور مذاکرات میں افغانستان، ہماری گفتگو کا محور رہا، قطر نے افغان عمل کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ طالبان کو دوحہ میں سیاسی دفتر بنانے کی اجازت دی، اس وقت یہ مسئلہ پیچیدہ دکھائی دیتا تھا لیکن انہوں نے دوراندیشی سے کام لیا۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت ہم سب کا مطمع نظر یہ ہے کہ افغانستان میں امن ہو اور وہاں خوشحالی آئے ، اس ضمن میں ہماری کوششیں جاری رہنی چاہئیں اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم کوشش کریں کہ افغانستان میں کوئی انسانی بحران جنم نہ لے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں ، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے۔ پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں۔

 انہوں نے کہاکہ یہی ہم عالمی برادری سے کہہ رہے ہیں کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اگر ہم افغانستان کے شہریوں کو تحفظ دینا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ کوئی شرائط عائد کیے بغیر ان کی انسانی بنیادوں پر معاونت کو جاری رکھا جائے، ہمیں، طالبان کی جانب سے افغان سر زمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے، کے حوالے سے دیے گئے بیان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ وہ اس پر عمل پیرا ہوں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اگر طالبان اپنے وعدے پر پورا اترتے ہیں تو ان کی نیک نامی میں اضافہ ہو گا، دنیا، افغانستان سے نکلنے کے خواہشمند افراد کیلئے جس محفوظ انخلاء کا مطالبہ کر رہی ہے یہ اس کے مطابق ہے،اگر طالبان، عالمی برادری کی توقعات کے قریب آتے ہیں تو وہ اپنے لیے اور اپنے ملک کیلئے آسانی پیدا کریں گے۔

سپین کے وزیرخارجہ کی آمد کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ سپین، یورپی یونین کا اہم ملک ہے، سپین کے ساتھ ہمارے بہت اچھے دو طرفہ تعلقات ہیں، پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد، سپین میں مقیم ہے۔ سپین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کا استحکام ہماری ضرورت ہے،ان حالیہ دنوں میں بیس سے زائد وزرائے خارجہ کے ساتھ میرا افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال ہو چکا ہے، میں نے افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر ان کے سامنے پیش کیا اور ان کی تشویش کو سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسپین کے وزیر خارجہ، حالیہ چند دنوں میں پاکستان تشریف لانے والے، چھٹے وزیر خارجہ ہوں گے۔

Comments are closed.