مسلم لیگ (ن) کے اندر بڑا حلقہ اپنی قیادت کے بیانیے سے متفق نہیں، شاہ محمود قریشی

عالمی برادری مصلحتوں سے بالاترہو کر امن کیلئے سوچے اوربھارتی تخریبی منصوبوں کانوٹس لے، وزیرخارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اندر بہت بڑا حلقہ اپنی قیادت کے ریاستی اداروں کے خلاف بیانیے سے متفق نہیں، نوازشریف کو واپس لانے کیلئے حکومت برطانیہ کو باضابطہ طور پر لکھ دیا ہے جب کہ برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی قیادت کنفیوژن کا شکار ہے، اپوزیشن کی صفوں میں یکسوئی نہیں ہے، ایک جماعت کا بیان ایک طرف تو دوسری کا مخالف سمت میں ہوتا ہے، کسی کے لیے نہ این آر او کا ارادہ تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ماورائے آئین اُن کے لئے آسانیاں پیدا کرے، اپوزیشن کی اسٹیبلشمنٹ کو تجاویز جمہوری قدروں کی نفی اور بوکھلاہٹ کا اظہار ہے، قومی اداروں پرحملہ کسی صورت پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اندر بہت بڑا حلقہ اپنی قیادت کے ریاستی اداروں کے خلاف بیانیے سےمتفق نہیں۔نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو باضابطہ طور پر لکھ دیا ہے، اس حوالے سے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام چاہتا ہے تاہم ہمیں دشمن کے عزائم کو سمجھ کر ناکام بنانا ہے، جس کے لیے قوم کو متحد ہونا ہوگا، انہوں نے کہا کہ دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اس لئے دنیا کو بھارتی منصوبے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے ہوش کے ناخن لینے کا کہنا چاہیے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کو دنیا بھر میں اجاگر کریں گے، بھارت نے دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ بنا رکھے ہیں۔ دنیا سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر امن کے لیے سوچے،  تمام شواہد پاکستانی عوام اور دنیا کے سامنے رکھ دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا دوبارہ پھیل رہا ہے، اس وباء کے ہاٹ اسپاٹ 11 بڑے شہروں میں سے ملتان اور حیدرآباد پہلے اور دوسرے درجے پر ہیں، اپوزیشن کو بھی کورونا کی لہر کے پیش نظر ذمہ دارانہ رویہ اپنانا اور صورت حال پر غور کرنا چاہیے۔

Comments are closed.