مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ملک میں قومی حکومت کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جماعت ملک کو مسائل سے نہیں نکال سکتی، آئندہ شفاف انتخابات میں ہمیں موقع ملا تو قومی حکومت بنائیں گے۔
کراچی میں صحافیوں، نیوز ایڈیٹرز اور ڈائریکٹرز نیوز سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ کوئی ایک جماعت ملک کو مسائل سے نہیں نکال سکتی، ملک کو درپیش چیلنجز کا حل قومی حکومت کے قیام میں ہے، آئندہ شفاف انتخابات میں ہمیں موقع ملا تو قومی حکومت بنائیں گے انہوں نے کہا کہ 74 سال میں اسٹیبلشمنٹ نے کسی کو اتنا سپورٹ نہیں کیا جتنا موجودہ حکومت کو کیا۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے پر ریاست کی پالیسی کے ساتھ چلنا چاہیے، کوئی سیاسی جماعت افغان مسئلے پر تنہا کیسے پالیسی بناسکتی ہے، سلامتی کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان افغانستان میں کسی خاص گروہ کی حمایت نہیں کررہا۔ ہم افغان مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں لیکن حکومت سازی، انتخابات اور دیگر ریاستی امور کے بارے میں افغانستان کے عوام کو خود فیصلہ کرنا ہے۔
مزار قائد پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سمیت ہم قائداعظم محمد علی جناح سے شرمندہ ہیں، ہم نے ان کے فرمودات کو نظر انداز کیا، پاکستان بنانے والے قائد اعظم اور ان لاکھوں شہیدوں کی روح تڑپ رہی ہوں گی اس لیے واحد طریقہ ہے کہ بانی پاکستان کے فرموادت پر عمل کریں۔ شرمندہ ہیں کہ ہم نے قائد کے فرمودات کو بھول گئے اور ایسی روش اختیار کی جس کے نتیجے میں پاکستان دولخت ہوگیا اس کے بعد بھی سبق نہیں سیکھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ماضی میں کسی حکومت کو 30 فیصد تک کی بھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل رہی ہو۔ اسٹیبلشمنٹ کی اتنی مدد کسی حکومت کو نہیں ملی جتنی موجودہ نااہل اور نالائق حکومت کو مل رہی ہے مگر بدقسمتی ہے کہ اس کے باوجود موجودہ حکومت نے فائدہ نہیں اٹھایا۔ ہمارے دو ہی مطالبے ہیں کہ 2023 کے انتخابات شفاف ہونے چاہیے اور تمام جماعتوں کو بھرپور انداز میں انتخابات میں حصہ لینا چاہیے، شفاف انتخابات کے نیتجے میں منتخب ہونے والی پارٹی کو عوام کی خدمت کا بھرپور موقع ملنا چاہیے۔
Comments are closed.