افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے، شیخ رشیداحمد

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا کو پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش قرار دے دیا۔

لال حویلی میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کیس میں چاروں ٹیکسیوں کےمالکان تک پہنچ گئے، ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں اور نہ ہی کسی ٹیکسی میں کوئی دوسرا بندہ تھا، یہ معاملہ اغوا نہیں بلکہ پاکستان کو بدنام کرنے کی بھونڈی سازش ہے، افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا پرچہ دیا ہے، افغان سفیر کی بیٹی کا یہاں ہونا ضروری ہے اور چاہتے ہیں افغان سفیر خود بھی تحقیقات کا حصہ بنیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد افغان سفیر کی بیٹی اپنے ساتھ پیش آنے والے مبینہ واقعہ کی تفتیش کا حصہ بنیں گی، اس حوالے سے انہیں ہرطرح کی سہولت دینے کو تیار ہیں، افغان سفیر کی صاحبزادی کافی تیز بچی ہے، اسے سائبر کرائمز سے متعلق معلومات تھی، اس لئے اس نے جو فون پاکستانی اداروں کو دیا اس میں سے ڈیٹا ڈیلیٹ کر کے اور خالی کر کے دیا۔

شیخ رشید نے کہا کہ سلسیلہ علی خیل کے اقعے سے متعلق تمام تر معلومات دفتر خارجہ کو فراہم کر دی ہیں، اب یہ ان کا کام ہے کہ سفارت کاروں کو صورتحال سے آگاہ کریں۔ پاکستان ایک زمہ دار ملک ہے، کسی کو مزید کو سیکورٹی چاہیے تو تیار ہیں۔ عیدالاضحیٰ کے بعد ڈپلومیٹک انکلیو کو سپیشل زون بنا دیا جائے گا۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے پاکستان میں پیش آنے والے ماضی قریب کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے جوہر ٹاؤن میں دہشت گردی ایف اے ٹی ایف اجلاس سے ایک روز قبل کی گئی، اسی طرح داسو حادثہ جے سی سی سے 1 دن پہلے پیش آیا جب کہ افغان سفیر کی بیٹی کا واقعہ افغان امن کانفرنس سے ایک دن پہلے ہوا۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت داسو حادثے کے بعد پاکستان کے بعد پاکستان کی تحقیقات، اقدامات سے مطمئن ہے تاہم بھارت اس واقعے کے ایک نئی شکل دے کر پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر رہا ہے، کیونکہ عالمی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مزید مضبوط ہوں۔

Comments are closed.