کرا چی :وزیر خزانہ شوکت ترین نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آئی ایم ایف سے سیلاب ریلیف پیکیج کا مطالبہ کرنا ہوگا، حکومت آئی ایم ایف کے ذریعے سیلاب زدگان کو ٹارگٹڈ سبسڈیز دے۔
کراچی پریس کلب میں مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے قبل کال ٹیپ لیک کرنا کس کی سازش ہے؟ فون کال ٹیپ کو لیک کرنے سے آئی ایم ایف کے معاہدے کو نقصان نہیں پہنچا۔
شوکت ترین نے کہا کہ میں نوکری یا سیاست کرنے نہیں آیا بلکہ ملک کی بہتری کے لیے جہاد کررہا ہوں، یہ ملک کو بچانے آئے ہیں یا تباہ کرنے آئے ہیں، آڈیو لیک میں میری باتوں کو جوڑ کر جو پیغام بنایا گیا جس کی تردید کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک بھر کے سیلاب زدگان کیلئے فنڈ جمع کررہے ہیں، مفتاح اسماعیل کوشش تو کررہا ہے مگر اس پر دباؤ بہت ہے، انہوں نے کہا کہ فون کالز کو ٹیپ کرکے غداری کے الزامات لگائے گئے، پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا، ملک بھر کی عوام کی بہبود کیلئے عمران خان نے ٹیلی تھون پروگرام کیا اور میرے والد نے ملک کے خاطر جیلیں کاٹیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ انہوں نے ملک کے مالیاتی اداروں کو نفع پہنچایا اورہمیشہ ٹیکس ادا کیا۔ملائیشیا کی آئل کمپنی سے شاہد خاقان عباسی کی ڈیل کروائی تھی، شاہد خاقان عباسی کو بتانا چاہتا ہوں شوکت ترین غدار نہیں ہے، تحریکِ انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ وہ غداری کے سرٹیفیکیٹس مت بانٹیں۔
’گیس ٹیرف میں 53فیصد اضافہ ہونے جارہا ہے
انہوں نے کہا کہ گیس ٹیرف میں 53فیصد اضافہ ہونے جارہا ہے، ڈالر ایک دو دن کی تنزلی کے بعد پھر سے تن آور ہورہا ہے، آئندہ دنوں میں ٹیکسز کی بھرمار ہونے والی ہے۔تحریک انصاف کی حکومت اگر قائم رہتی تو ستمبر میں آئی ایم ایف کی چھٹی کرادیتے، آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ ایک چورن ہے، تحریک انصاف آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ جاتی تھی، روس سے سستا تیل درآمد کرنا ہوگا۔
Comments are closed.