معیشت بہتری کے بعد استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے، قومی اقتصادی سروےجاری

خراب معاشی حالات میں ترسیلات زربھیجنے والے تارکین وطن ملک کے لئے فرشتے ثابت ہوئے، شوکت ترین

وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے اقتصادی سروے 2021 جاری کردیا، کہتے ہیں پاکستان میں معیشت بہتر ہو گئی ہے اب معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں،سنگین حالات میں ترسیلات زر بھیجنے والے اوورسیز پاکستانی فرشتے ثابت ہوئے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین کے ساتھ وزیرصنعت و پیداوارخسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داود اور معاون خصوصی برائے خزانہ ڈاکٹر وقارمسعود بھی موجود تھے، اس موقع پر شوکت ترین نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے کورونا کے خلاف سخت پالیسی اپنائی، وزیراعظم نے اسماٹ لاک ڈاون کا تصور پیش کیا، حکومت نے کورونا کے خلاف جامع اقدامات کیے۔

شوکت ترین نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے 2 کروڑ لوگ بیروزگار ہوگئے، گزشتہ سال اکتوبر میں کورونا کے بعد روزگار کھولا گیا اب کورونا سے 25 لاکھ افراد اب بھی روزگار سے محروم ہیں، گندم، چاول، گنا اور مکئی کی بمپر فصلیں آئیں۔ پٹرول، خوردنی تیل اور کھانے پینے کی اشیا منگوانا پڑ گئیں۔

وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی خراب معاشی حالات میں فرشتے ثابت ہوئے، ترسیلات زر29 فیصد بڑھ رہی ہیں، وزیرخزانہ نے بتایا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں 1 ارب ڈالر تک آگئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایمازون نے ہمیں سیلر لسٹ میں ڈال دیا ہے، ایف اے ٹی ایف پاکستان سے مطمئن ہے، اگلے سیشن میں پاکستان کو ریلیف ملنے کا امکان ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائیں گے، لیکن بہت کچھ بہتر ہوجائے گا۔

 ٹیکس آمدن پہلے 11 ماہ میں 4200 ارب کے قریب ہے، آئندہ مالی سال بجٹ میں 5800 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کریں گے۔ایف بی آر محصولات میں ماہانہ بنیادوں پر 50 سے 60 فیصد اضافہ ہوا، ایف بی آر محصولات کا نئے مالی سال میں 5800 ارب روپے کا ٹیکس ہدف رکھا ہے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ گروتھ 9  اور زرعی ترقی 2.77 فیصد رہی۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ چینی کی انٹرنیشنل قیمت 58 فیصد بڑھی اور پاکستان میں 19 فیصد اضافہ ہوا، خام تیل بین الاقوامی سطح پر 102 فیصد مہنگا ہوا، پاکستان میں 20 فیصد مہنگا ہوا، انٹرنیشنل مارکیٹ میں پٹرولیم 119 فیصد بڑھا، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھیں، ڈالر مہنگا ہونے اور شرح سود مہنگا ہونے سے قرضہ بڑھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں احساس پروگرام ڈیڑھ کروڑ افراد تک پہنچایا گیا، کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے لوگوں کو آسان شرائط پر قرضے دئے گئے، اب معیشت کا پہیہ تیز چلانا ہوگا، پاکستان میں فوری طور پر 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، آئندہ بجٹ میں غریب کا براہ راست خیال رکھنا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 68 لاکھ چھوٹے کاروبار میں سے صرف ایک لاکھ کو قرض ملتا ہے، معلوم ہے کہ چھوٹے کاروبار کو بینک قرض کیوں نہیں دیتے، کنوئیں کو پیاسے کے پاس لے جائیں گے، توجہ آئی ٹی کی برآمدات بڑھانے پر مرکوز کرتے ہوئے اس شعبے کے لیے ہر طرح کی مراعات دیں گے۔

Comments are closed.