مولوی عبدالحق برصغیر پاک و ہند کی علمی و ادبی تاریخ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ وہ نہ صرف ایک عظیم اردو مفکر، محقق اور ماہر لسانیات تھے بلکہ تدریس اور ادارہ سازی میں بھی ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ انہوں نے انجمن ترقی اردو اور اردو کالج کی بنیاد رکھی، جو آج بھی ان کی علمی جدوجہد کی یاد دلاتے ہیں۔
تعلیمی خدمات
مولوی عبدالحق نے کراچی میں اردو آرٹس کالج، اردو سائنس کالج، اردو کامرس کالج اور اردو لا کالج جیسے اہم تعلیمی ادارے قائم کیے۔ یہ ادارے اردو زبان کے فروغ اور جدید علوم کی ترویج میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
خطابِ بابائے اردو
1935ء میں جامعہ عثمانیہ کے ایک طالب علم محمد یوسف نے انہیں “بابائے اردو” کا خطاب دیا۔ یہ خطاب اتنا مقبول ہوا کہ ان کے نام کا مستقل حصہ بن گیا اور آج دنیا انہیں بابائے اردو کے نام سے یاد کرتی ہے۔
اعزازات و یادگاریں
مولوی عبدالحق کو 23 مارچ 1959ء کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے صدارتی اعزاز برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا گیا۔ ان کی علمی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے ان کی یاد میں یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔
وصال اور یادگار دن
مولوی عبدالحق 16 اگست 1961ء کو کراچی میں وفات پا گئے۔ آج ان کی 64 ویں برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے اور اہلِ علم و ادب انہیں خراجِ تحسین پیش کررہے ہیں۔
Comments are closed.