سانحہ مشرقی پاکستان فوجی نہیں بلکہ سیاسی ناکامی تھی، آرمی چیف کا الوداعی خطاب

29 نومبر کو ریٹائر ہو رہا ہوں، فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے، آرمی چیف

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سب کو ذہن نشین کرلینا چاہیے کہ صبر کی بھی ایک حد ہے۔ فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے۔ جعلی جھوٹا بیانیہ بناکرملک میں ہیجان پیدا کیا گیا، اب اس بیانیے سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے۔ کوئی بیرونی سازش ہو اور فوج ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی رہے یہ گناہ کبیرہ ہے۔ سانحہ مشرقی پاکستان فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی

پاکستان بھارت جنگ 1965ء میں افواج کی دفاعی کارکردگی اور قربانیوں کی یاد میں یومِ دفاع ہر سال 6 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔اس سال سیلاب کے باعث یوم دفاع کی تقریب ملتوی ہوئی تھی۔ یوم دفاع و شہداء کی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی ۔۔ تقریب میں اعلی شخصیات ، سفارتکار، سول و عسکری حکام ، شہداء کے لواحقین اورغازی شریک ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہداء پرحاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، فوج کاسب سےپہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے ۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید نے کہا کہ فوج کاسب سےپہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے، فوج نےفروری میں فیصلہ کیا کہ آئندہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی، اس آئینی عمل کا خیرمقدم کرنےکے بجائے کئی حلقوں نےتنقید کانشانہ بنایا، جعلی جھوٹا بیانیہ بناکر ملک میں ہیجان پیدا کیا، اب اس بیانیے سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے، فوج پر تنقید اس کی سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہوئی، فوج پر تنقید شہریوں کا حق ہے لیکن الفاظ کا مناسب چناؤ کرنا چاہیے، یہ ناممکن بلکہ گناہ کبیرہ ہےکہ کوئی بیرونی سازش ہو اور فوج ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی رہے

آرمی چیف نے کہا فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کرنے والے ہمیشہ ناکام ہوں گے، فوج کے پاس اس یلغار کا جواب دینے کےلیے متعدد مواقع اور وسائل تھے لیکن اس نے ملکی مفاد میں حوصلے کا مظاہرہ کیا اور منفی بیان دینے سے گریز کیا، لیکن سب کو ذہن نشین کرلینا چاہیے کہ صبر کی بھی ایک حد ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ تمام فریقین ماضی سے سیکھیں، آگےبڑھناہےتوعدم برداشت اورمیں نہ مانوں کارویہ ترک کرناہوگا، پاکستان سنگین معاشی مشکلات کا شکار ہے، امید ہے سیاسی جماعتیں اپنے رویئے پر نظرثانی کریں گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ سانحہ مشرقی پاکستان فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی، فوج کی قربانی کا عوام نے اعتراف نہیں کیا۔

Comments are closed.