خفیہ دستاویزات کیس میں ٹرمپ پر فرد جرم عائد، سابق صدر کا صحت جرم سے انکار

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی سیکیورٹی سے متعلق انتہائی خفیہ دستاویزات غیرقانونی طور پر اپنے ساتھ لے جانے سے متعلق کیس میں فرد جرم عائد ہونے پر صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔

ریاست میامی کی وفاقی عدالت میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کی گئی، ٹرمپ پر الزام ہے کہ 2021 میں وائٹ ہاؤس چھوڑتے وقت وہ ملکی سیکیورٹی سے متعلق انتہائی حساس اور خفیہ دستاویزات جان بوجھ کر غیرقانونی طور پر اپنے ساتھ لے گئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سابق صدر ہیں جن پر وفاقی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی گئی ہے، فرد جرم 49 صفحات پر مشتمل ہے جس میں ان پر جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہایت حساس دفاعی دستاویزات کو جان بوجھ کر اپنے پاس رکھنے کا الزام شامل ہے۔ 2024 کے صدارتی انتخاب کے لئے ریپبلیکن پارٹی کے ایک نمایاں امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اگر انہیں سزا ہو بھی گئی پھر بھی وہ اپنی مہم جاری رکھیں گے

 سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صحت جرم سے انکار کے بعد انہیں عدالت سے جانے کی اجازت مل گئی ہے۔ عدالت پیشی کے موقع پر ٹرمپ کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی، جب وہ پیشی کیلئے عدالت کے اندر داخل ہو رہے تھے تو ان کے حامیوں نے گاڑیوں کے ہارن بجائے اور ان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

Comments are closed.