پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں تیز بارش کے بعد سیلابی صورت حال میں ایک خاتون اور ان کا آٹھ سال کا بیٹا جاں بحق ہو گئے، اسلام آباد کے پوش علاقے زیرآب متعدد گاڑیاں بھی بارش کے پانی میں بہہ گئیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال نے جڑواں شہروں کی انتظامیہ کے دعووں کی کا پول کھول دیا، دو روز سے بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہونے پر راولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ حرکت میں آئی، نالہ لئی، راول ڈیم کے اطراف علاقوں میں اعلانات کرائے گئے جب کہ سوشل میڈیا پر سب اچھا کی رپورٹ دینے والے ڈی سی اسلام آباد عوام کو غیرضروری سفر سے اجتناب کی اپیل کرتے رہے۔
اسلام آباد میں ایف ٹین، ای 11، ڈی 12 میں پانی گھروں اور پلازوں کی بیسٹمنٹ میں داخل ہوگیا، ای الیون ون کے علاقے میں چاردیوار گرنے سے بارش کا پانی بیسمنٹ میں بھر جانے کے باعث وہاں مقیم فیملی ڈوب گئی، بالائی منزل پر مقیم افراد نےصبح 6 بجے ریسکیو کال کی لیکن امدادی ٹیمیں 2 گھنٹے اور ضلعی انتظامیہ چار گھنٹے بعد پہنچی۔
اہلخانہ نے اپنی مدد آپ کے تحت کوششیں کی تاخیر سے پہنچنے والے ریسکیو اہلکاروں کے پاس پانی نکالنے کا کوئی سامان نہیں تھا، کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعدڈوبنے والے چاروں افراد کو بیسمنٹ سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم بدقسمتی سے ڈوبنے والی ماہ اور اس کا آٹھ سال کا بیٹا مصطفیٰ جاں بحق ہو گئے، جب کہ 13 سالہ بیٹی عنایا اور 5 سالہ بیٹے عبداللہ کو بچا لیا گیا۔
اسلام آباد کے پوش سمجھے جانے والے علاقوں کی سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں، پانی کے ریلے متعدد گاڑیاں بہا کرلے گئے۔ اولپنڈی میں نشیبی علاقے زیر آب آنے اور نالہ لئی میں پانی کی سطح ساڑھے اکیس فٹ تک بلند ہونے پر پاک فوج کے دستے انتظامیہ کی مدد کو پہنچے اور سیلابی صورت حال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ بندی کی گئی۔
اسلام آباد میں سیلابی صورتحال
سیلابی ریلوں میں متعدد گاڑیاں بہہ گئیں
شہری غیرضروری نقل و حرکت نہ کریں، ڈی سی اسلام آباد@dcislamabad #CapitalRain @Islaamabad pic.twitter.com/6cUrJHNQew— News Diplomacy (@newsdiplomacy) July 28, 2021
جڑواں شہروں میں کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی امدادی کارروائیوں کے بعد وقتی طور پر صورتحال سنبھال لی گئی ہے تاہم محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج رات اسی شدت کے ساتھ بادل برسنے کا امکان ہے، جب کہ تیز بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ دو سے تین روز تک جاری رہے گا۔
دوسری جانب اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں بادل پھٹنے (کلاؤڈ برسٹ) کی وجہ سے سیلابی صورت حال پیدا ہوئی جب کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہے، پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ مون سون کی بارشیں معمول سے زیادہ ہوں گی، منگل اور بدھ کی درمیانی رات پاکستان میں سب سے زیادہ بارش اسلام آباد میں 123 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
Comments are closed.