قدرت جب کسی کو نوازنے پر آتی ہے تو معجزے ہونے میں دیر نہیں لگتی، گجرات کے میاں بیوی پر 27 سال بعد قدرت مہربان ہوگئی، بیٹے کی خواہش میں 9 بیٹیاں پیدا ہوئیں، لیکن پھر اللہ نے رحیم و کریم ذات نے دونوں کی زندگی کی سب سے بڑی حسرت پوری کردی۔
پاکستان کے ضلع گجرات کے رہائشی عابد اور زکیہ نے 1993 میں شادی کی اور اللہ نے 9 بیٹیوں سے نوزا، پانچویں بیٹی بشریٰ اور چھٹی بیٹی وافیہ جن کی عمریں بالترتیب 13 اور 12 سال تھیں، اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں آپریشن کے بعد اب لڑکے بن گئیں۔
دونوں بہنوں کے جسمانی خدوخال،چال، سوچ اور شوق باقی ہم عمر لڑکیوں سے مختلف تھے، اس کے علاوہ ان کی آواز بھی بھاری ہو رہی تھی جس کی وجہ سے دوسری ہم جماعت لڑکیاں ان کا مذاق اڑانے لگیں، ان کے کھیلنے کے شوق بھی بدل گئے اور دونوں بہنیں موٹر سائیکل بھی چلاتی رہتی تھیں۔
عابد اور زکیہ نے جسمانی خدوخال اورعادات میں تبدیلی پر دونوں بیٹیوں کو اسلام آباد کے پمز ہسپتال لایا، جہاں تفصیلی معائنے کے بعد ڈاکٹرزنے ان کے مختلف ٹیسٹ کیے۔ ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ دونوں لڑکیاں اے ٹیپیکل جینی ٹیلیا ہیں، یعنی پیدائشی طور پر ہی ان کے جنسی خدوخال مکمل واضح نہیں۔
والدین اور ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد بشریٰ اور وافیہ کے آپریشن کا فیصلہ ہوا۔ 19 ستمبر کو بشریٰ جب کہ 9 اکتوبر کو وافیہ کا کامیاب آپریشن کیا گیا، اب بشریٰ کا نیا نام ولید عابد جبکہ وافیہ کا نیا نام مراد عابد رکھا گیاہے۔ دونوں بھائیوں کو آج پمز ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیاہے۔
Comments are closed.