امریکا، بھارت، آسٹریلیا اور جاپان نے یوکرین تنازعہ اور چین کی بڑھتی ہوئی عسکری سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ روس کو یوکرین میں جارحیت کیلئے کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے ایسا کیا تو ہر جگہ جارحیت پسند ہوں گے۔
جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کانفرنس کے سائیڈ لائنز پر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں امریکا، بھارت، آسٹریلیا اور جاپان پر مشتمل چار ملکی اتحاد کا اجلاس ہوا، جس میں امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن سمیت چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ انسداد دہشتگردی، یوکرین و میانمار اور جنوبی چین کی سمندری صورتحال پر توجہ مرکوز رہی۔
اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق یوکرین میں دیرپا اور فوری امن کی ضرورت پر زور دیا گیا، چاروں ممالک نے یوکرین تنازعہ اور اس کی وجہ سےیوکرینی عوام کو درپیش سخت مشکلات کا جائزہ لیا جب کہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال یا ایسی دھمکیوں کو ناقابل قبول قرار دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ چار ملکی اتحاد نے بین الاقوامی قواعد کے مطابق علاقائی سالمیت، خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے تنازعات کا پرامن حل پر بھی زور دیا۔
اعلامیے میں امریکا اور چین کے درمیان تناؤ میں اضافے کے بعد بیجنگ کی جانب سے بحری سرگرمیوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مشرقی اور جنوبی چین کی سمندری حدود میں بین الاقوامی قوانین کی عمل داری پر زور دیا گیا ہے۔ اعلامیے میں ممبئی، پٹھان کوٹ حملوں سمیت دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت اور اس کے بعد مختلف ممالک کی جانب سے یوکرین کی مدد کیلئے پہنچنا یہ پیغام دیتا ہے کہ جارحیت پسند ہر جگہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کے علاوہ دنیا کے باقی ممالک کی اس تنازعہ پر توجہ اور چیلنج سے نمٹنے کیلئے یوکرین کی مدد کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ اس (جنگ) کا اثر اُن ممالک پر پڑ سکتا ہے۔
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ اگر ہم روس کو کھلی چھوٹ دے دیتے ہیں کہ یوکرین میں جو چاہے کرے تو اس سے یہی پیغام ملے گا جارحیت پسند ہر جگہ ہو سکتے ہیں اور کہیں بھی جارحیت کی جا سکتی ہے اور بعد میں اسے جواز بنایا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں جمعرات کو دہلی میں امریکی سفارت خانے میں ریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے دنیا کو درپیش موجود صورتحال کے لئے روس کے یوکرین پر حملے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر روس چاہے تو کل یوکرین جنگ ختم کر سکتا ہے۔
Comments are closed.