امریکی اور چینی قیادت کے درمیان پیر کو براہ راست مذاکرات متوقع

امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب کے درمیان پیر کو ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے اور اہم معاملات پر براہ راست بات چیت متوقع ہے۔

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان اعلیٰ سطح پر یہ رابطہ ایک ایسے وقت میں ہونے جا رہا ہے جب دنیا کی دو بڑی معیشتیں کورونا وباء کے آغاز سے لے کر تجارتی پابندیوں اور چین کی جانب سے جوہری طاقت میں اضافے کے اقدامات کے معاملے پر آپس میں جھگڑ رہی ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تعلقات کو تنازعات کی شکل اختیار کرنے سے روکنے کا بہترین طریقہ صدر بائیڈن کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ براہ راست بات چیت ہے۔

دوسری جانب چین بھی کسی تنازعے کی بجائے مثبت مسابقت کی پالیسی کو لے کر چلنے کا خواہشمند ہے، ایک چینی اہلکار کے مطابق چین کورونا وباء کے خاتمے جیسے مسائل پر باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتا ہے، اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس میں دونوں بڑی معیشتوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک فریم پر آمادہ ہو کر مثبت اشارہ دیا۔

اہلکار نے مزید کہا کہ “ہم امریکہ اور چین کے مقابلے کو گالف کے کھیل کی طرح دیکھتے ہیں، جہاں ہر فریق اپنی بہتر کارکردگی پر توجہ مرکوز کرتا ہے، نہ کہ باکسنگ کی طرح، جہاں دونوں فریق ایک دوسرے کو ناک آؤٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔تاہم وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

Comments are closed.