پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات پر امریکا کی جانب سے 25 مرتبہ اعلیٰ سطح پر معاملہ اٹھائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا ہے جس سے امریکا کی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری اور محکمہ خارجہ کے جنوبی اور وسطی ایشیاء دفتر کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری الزبتھ ہورسٹ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے پالیسی بیان دیا اور ویبینار کے شرکاء کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب دیئے۔
پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر موثر ردعمل ظاہر نہ کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں الزبتھ ہورسٹ کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے امریکا کا موقف واضح ہے، اس بارے میں امریکا نے پاکستانی حکام سے رابطوں میں معاملہ اٹھایا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر اب تک 25 کے قریب رابطے کیے جا چکے ہیں، جن میں سیکرٹری انٹونی بلنکن سمیت دیگر اعلیٰ امریکی حکام کے پاکستانی عہدیداروں سے رابطے شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ہی پاکستان کے نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے امریکا پر جانبداری کے الزامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکا کسی بھی ملک میں کسی خاص شخصیت اور جماعت کو دوسروں پر ترجیح نہیں دیتا، پی ٹی آئی سمیت پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہے۔ امریکی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات پیچیدہ نوعیت کے ہیں اور دونوں ممالک کے شہریوں کو اس بات کا ادراک کرتے ہوئے افواہوں پر کان نہیں دھرنے چاہیئیں۔
الزبتھ ہورسٹ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نے گزشتہ برسوں میں 97 لاکھ امریکی ڈالر پاکستان میں جمہوری اقدار کے فروغ کے لئے خرچ کیے ہیں، جن میں اقلیتوں کے حقوق، آزادی اظہار رائے اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور آگاہی سمیت دیگر اقدامات شامل ہیں، ہم پاکستان کی نوجوان نسل کو جمہوریت کے فروغ کیلئے ٹولز فراہم کرسکتے ہیں جب کہ جمہوری اقدار کو پروان چڑھانے کے لئے پاکستانی عوام کو کوششیں کرنا ہوں گی۔
امریکی امداد کے درست استعمال کو یقینی بنانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی بحالی و تعمیرنو کے لئے 35 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں، امریکا موثر نگرانی کے نظام کے ذریعے یہ یقینی بناتا ہے کہ اس کے ٹیکس دہندہ کا پیسہ صحیح معنوں میں حقدار لوگوں تک پہنچے۔
افغانستان میں موجود دہشت گرد گروپوں کے ہمسایہ ممالک بالخصوص پاکستان اور دیگر دنیا کے لئے خطرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے الزبتھ ہورسٹ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں اور امریکا ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ دہشت گردی سمیت مشترکہ اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کر رہا ہے۔ پاکستان اور امریکا چالیس برسوں سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، امریکا انسداد دہشت گردی، انسانی اسمگلنگ، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے شعبوں میں پاکستان سے تعاون اور تربیت فراہم کر رہا ہے۔
پاکستان کی خراب معاشی و اقتصادی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے الزبتھ ہورسٹ نے کہا امریکا پاکستان کے ساتھ ٹریڈ انوسٹمنٹ ایگریمنٹ اور لانگ ٹرم اکنامک پراجیکٹس پر بات چیت چل رہی ہے۔
Comments are closed.