امریکانے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو عسکری تعاون فراہم کرنے کی صورت میں چین پر نئی پابندیاں لگانے کے لئے قریبی اتحادیوں سے مشاورت شروع کردی۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکا نے بیجنگ پر نئی پابندیوں کے حوالے سے قریبی اتحادی ممالک سے رائے مانگی ہے، چونکہ یہ مشاورتی عمل ابھی ابتدائی مرحلے میں تاہم چین پر ممکنہ پابندیوں کے معاملے پر باہمی تعاون مربوط بنانے کے لئے جی سیون گروپ کی حمایت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ واشنگٹن بیجنگ پر کون سی پابندیاں عائد کرے گا، اس حوالے سے مشاورت کو بھی خفیہ رکھا جا رہا ہے، امریکی صدر کے دفتر اور ٹریژری ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے کوئی بھی ردعمل دینے سے انکار کیا ہے۔امریکا اور اتحادی ممالک کی جانب سے حالیہ دنوں میں الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ چین روس کو ہتھیار فراہمی پر غور کر رہا ہے تاہم بیجنگ حکام نے ان الزامات کی تردید کی۔
امریکا کی اعلیٰ قیادت نے چینی قیادت کو خبردار کیا ہے کہ وہ روس کی عسکری حمایت سے باز رہیں، امریکی صدر جوبائیڈن اپنے چینی ہم منصب سے اس بارے میں بات کر چکے ہیں جب کہ اٹھارہ فروری کو گلوبل سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر انٹونی بلنکن نے بھی اعلیٰ چینی سفارتکار وانگ ژی کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔
Comments are closed.