بجٹ میں گاڑیاں کتنی مہنگی ہوئیں؟

 اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 355 ارب روپے کے مزید ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں جبکہ ٹیکس کا مجموعی ہدف 7004 ارب روپے مقرر کیاگیاہے۔رواں مالی سال 5 ہزار 818 ارب روپے ٹیکس حاصل ہوا تھا۔انکم ٹیکس سے مزید 267 ارب روپے ، سیلز ٹیکس سے 60 ارب جبکہ کسٹم ڈیوٹی سے مزید28 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

چئیر مین ایف بی آر نے عاصم احمد نے بتایاکہ رئیل اسٹیٹ ، فارم ہاوس ، غیراستعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹریل پلاٹ پرٹیکس ہوگا۔نان فائلرپرپراپرٹی ٹیکس کو2 فیصد سے بڑھا 5 فیصد کر دیاگیا ہے، ایک پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی ۔

1600 سی سی زائد کی نئی گاڑیوں پر ایڈونس انکم ٹیکس 75 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے کر دیاگیاہے ،1800 سے2000 سی سی تک 2 لاکھ روپے ،2500 سی سی تک 3 لاکھ وپے، 3000 سی سی تک 4 لاکھ جبکہ 3000 سی سی سے زائد کی گاڑی پر 5 لاکھ روپے ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کیاگیا ہے۔

بجٹ میں پٹرول پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرتے ہوئے 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جس سے 30 ارب روپے حاصل ہونگے، بہبود سرٹیفکیٹ پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

30 ڈالر سے 701 ڈالر تک کے موبائل فون پر 100 روپے سے 16 ہزار روپے کی لیوی عائد کی گئی ہے۔1600 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ٹیکس دگنا کر دیا گیاہے جبکہ مقامی سگریٹس پرایکسائزڈیوٹی میں اضافہ کیاگیاہے جس سے 10 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوگی۔ بین الاقوامی سفر کے لیے بزنس اور فرسٹ کلاس ائیرٹکٹس پرایکسائز ڈیوٹی 10 ہزارسے بڑھا کر50 ہزارروپے کرنے کی تجویز ہے۔ نائن فائلرکیلئے ٹیکس کی شرح 100 سے 200 فیصد کرنے اوربینکوں پر ٹیکس 39 سے بڑھا کر42 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ تاجروں کے لیے 20 ہزار سے زائد کے بجلی کے بلوں پر بھی فکسڈ ٹیکس عائد کر دیاگیاہے ۔

ٹریکٹر، زرعی مشینری اور خوردنی تیل کے بیج اورسولر پینل کی درآمد پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز ہے ۔ ادویات سازی سمیت دیگر صنعتوں کے لیے 4000 سے زائد خام مال پر بھی ٹیکس میں کمی کر دی گئی ہے۔

Comments are closed.