پاک ایران وزراء خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہواہے۔ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہاہےکہ پاکستان کی سلامتی سے متعلق ریڈ لائنز واضح ہیں ۔ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھی سفارتی سطح پر مثبت پیغامات کا خیر مقدم کیاہے۔
جلیل عباس جیلانی نے ایرانی ہم منصب سے کہاکہ ملکی سلامتی و خودمختاری کا دفاع سب سے اہم ہے ۔پاکستان کی سلامتی سے متعلق ریڈ لائنز واضح ہیں ۔ایران پڑوسی برادر ملک ہے ، تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں ۔دونوں ممالک کے سفیروں اور سفارتی حکام کے مابین بھی ایکس پر مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا ، ایرانی ایڈیشنل سیکرٹری امور خارجہ رسول موسوی اپنے پیغام میں کہا کہ تناؤ کا کا فائدہ دشمنوں اور دہشت گردوں کو ہوگا ،پاکستانی ہم منصب رحیم حیات قریشی نے مثبت جذبات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا، دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات ہیں، مثبت بات چیت کے ذریعے آگے بڑھیں گے۔
پاکستان میں ایران کےسفیر رضا امیری مقدم نے ٹویٹ کیا۔پاکستان اور ایران دو برادر، دوست اور ہمسایہ ملک ہیں ۔دنوں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ۔مشترکہ خطرات اور مفادات کے باعث دو طرفہ تعلقات کسی رکاوٹ کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے جوابی ٹویٹ کیا۔ بولے ،،پاکستان ہر اچھے اور برے وقت میں ایران کے ساتھ کھڑا رہا ہے ۔ دو برادر ممالک کے درمیان تعاون اور اعتماد امن و استحکام کے لیے اہم ہے ۔ اس سےقبل پاک ترک وزرائے خارجہ کے درمیان بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ، پاک ایران کشیدگی پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ نگران وزیرِ خارجہ نے ترک ہم منصب کو بتایاکہ پاکستان کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔ ایران کے اندر صرف دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایاگیاہے ۔
Comments are closed.