افغانستان میں آنے والے خوفناک زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد تین ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ افغان ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اب تک 1124 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور آٹھ ہزار سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
متاثرہ صوبے اور ریسکیو آپریشن
زلزلے سے کم از کم پانچ صوبے متاثر ہوئے ہیں جن میں مشرقی صوبہ کنڑ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ صوبہ کنڑ میں آفات سے نمٹنے کے محکمے کے سربراہ احسان اللہ احسان نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے اور متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، تاہم کئی علاقے سڑکوں کی بندش کی وجہ سے ناقابل رسائی ہیں۔
پاکستان اور عالمی برادری کا ردعمل
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ “پاکستان اس مشکل گھڑی میں افغان بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔” انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کے لیے دعائیں بھی کیں۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے بھی افسوس کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے فوری امداد کی اپیل کی۔ اقوام متحدہ کی مائیگریشن ایجنسی نے خبردار کیا کہ کنڑ کے کئی دور دراز دیہات تک رسائی ممکن نہیں، جس سے امدادی کام متاثر ہو رہا ہے۔ اسی طرح پوپ لیو نے بھی افغانستان میں جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا۔
پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، خیبرپختونخوا، پنجاب کے مختلف اضلاع سمیت ملک کے کئی حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ پشاور، مردان، مری، چکوال، ٹیکسلا، واہ کینٹ اور لاہور میں لوگ خوف کے باعث گھروں سے باہر نکل آئے۔ اسی دوران زلزلے کے جھٹکے بھارت کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
آفٹر شاکس اور مشکلات
کابل انتظامیہ کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ میں تھا جو پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا سے متصل ہے۔ صوبہ کنڑ کے یوہ گل اور نورگل کے علاقوں کو جانے والی سڑکیں پہاڑی تودے گرنے کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں جس سے امدادی کارروائیاں مزید مشکل ہو گئی ہیں۔ حکام کے مطابق زلزلے کے بعد وقفے وقفے سے آفٹر شاکس بھی محسوس کیے جا رہے ہیں جس نے عوام میں خوف و ہراس بڑھا دیا ہے۔
Comments are closed.