مکہ مکرمہ: مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن حمید نے وقوفِ عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے امت مسلمہ کو تقویٰ، عبادات اور نیکی کی تلقین کی۔ انہوں نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں درد بھرے الفاظ میں دعا کی اور ان پر ظلم کرنے والوں کی تباہی کی دعا کی۔
شیخ صالح بن حمید نے کہا:
“اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔”
ان کے یہ الفاظ میدان عرفات میں موجود لاکھوں حجاج کی آنکھوں کو نم کر گئے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں کو چھو گئے۔
خطبے کا مرکزی پیغام: تقویٰ، عبادت اور نیکی
خطبے میں امام حرم نے کہا کہ تقویٰ ایمان والوں کی شان ہے اور اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔ انہوں نے امت کو تاکید کی کہ اگر ہم تقویٰ اختیار کریں گے تو اللہ ہمیں جنت عطا فرمائے گا۔
انہوں نے حدیث نبوی ﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ:
“اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔”
شیطان سے بچاؤ اور نیکی کی تلقین
شیخ صالح بن حمید نے کہا کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، وہ ہمارے درمیان دشمنی اور فساد پھیلانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتیں۔
نماز، وعدوں کی پاسداری اور حیا پر زور
خطبے میں نماز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ نماز بندے اور رب کے درمیان بہترین رابطہ ہے۔
انہوں نے والدین سے حسن سلوک، وعدوں کی تکمیل، اور حیا کو ایمان کی شاخ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایمان اور حیا لازم و ملزوم ہیں۔
امت مسلمہ کے لیے نصیحتیں
امام مسجد الحرام نے امت کو بدعت، غیبت، اور جھوٹ سے بچنے کی تلقین کی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ پر ایمان، اس کے رسولوں پر ایمان، قیامت، جنت و جہنم پر یقین ایمان کا حصہ ہے۔
اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی نعمت ہے، اور جو کچھ دنیا میں ہو رہا ہے وہ پہلے سے لوح محفوظ میں درج ہے۔
خصوصی دعائیں اور عبادات کی تاکید
شیخ صالح بن حمید نے حجاج کو حج کے دوران اللہ کا کثرت سے ذکر، دعائیں اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں مانگنے کی تلقین کی۔
خطبہ کے اختتام پر امام حرم نے فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائیں کرائیں۔
نمازِ ظہرین کی ادائیگی
خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے میدان عرفات میں نمازِ ظہر اور عصر (ظہرین) اکٹھی ادا کی۔
Comments are closed.