حسن اور حسین نواز 7 سال بعدعدالت میں پیش، دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے ۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو 50 ،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا ۔احتساب عدالت نے 2017 سے مسلسل غیرحاضر ی پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دونوں صاحبزادوں کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

العزیزیہ ، فلیگ شپ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں حسن اور حسین نواز 7سات سال بعد اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے شتہاری کا اسٹیٹس بھی ختم کر دیا۔احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے دونوں ملزمان کی حاضری لگانے کی ہدایت کی اور آئندہ سماعت پر نیب سے کیس کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ عدالت کے استفسار پرحسین نواز نے بتایاکہ وہ ابھی پاکستان میں ہیں، حسن اور حسین نواز کے وکیل نے استدعا کی کہ کیس کل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔عدالت نے 50 ،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت جمعے تک ملتوی کردی۔

 اس موقع پر میڈیا سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہاکہ 12 اکتوبر1999کو سیاسی انتقام کا آغاز ہوا،مجھے وزیراعظم ہاؤس سے گرفتارکرکے کئی ماہ قید رکھا گیا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے مقدمات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہر کسی کو شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہیے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 2017 سے مسلسل غیرحاضر رہنے پر نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا تھا۔ بعد ازاں احتساب عدالت نے سرینڈر کرنے کے لیے حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ معطل کیے تھے ۔

Comments are closed.