ایرانی میزائل حملے سے وائزمین انسٹی ٹیوٹ کی عمارت تباہ، سائنسی تجربات کو بچانے کی کوششیں جاری

تل ابیب: اسرائیل کے ممتاز وائزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کو اس وقت شدید نقصان پہنچا جب ایک ایرانی میزائل نے ادارے کے ریہووٹ میں واقع کیمپس پر براہ راست حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں انسٹی ٹیوٹ کی ایک اہم عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جبکہ متعدد دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

یہ واقعہ صبح سویرے پیش آیا، جب کیمپس رات کے وقت خالی تھا، اس لیے خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم عمارتوں کا انفرا اسٹرکچر ملبے، آگ، اور دھماکہ خیز مواد سے بری طرح متاثر ہوا۔ ملبے میں مڑی ہوئی دھات، جلی ہوئی دیواریں، اور کالے کنکریٹ کا ڈھیر دیکھا گیا۔

رائٹرز کے مطابق، وائزمین انسٹی ٹیوٹ کے نائب صدر برائے ترقی و مواصلات، ماہرِ طبیعیات رائے اوزیری نے بتایا کہ “ہم نے پوری کوشش کی کہ آگ کے باوجود تجربہ گاہوں سے زیادہ سے زیادہ سائنسی نمونے اور ڈیٹا بچا سکیں۔”

انسٹی ٹیوٹ کا شمار دنیا کے ممتاز تحقیقی اداروں میں ہوتا ہے، جہاں طبی تحقیق، طبیعیات، کیمسٹری اور بایولوجی جیسے شعبوں میں کام ہو رہا ہے۔ اگرچہ اس کا بنیادی فوکس سول ریسرچ ہے، لیکن اس کی کچھ تحقیق دفاعی شعبے سے بھی منسلک ہے۔ اکتوبر 2024 میں ادارے نے اسرائیل کی سب سے بڑی دفاعی کمپنی ایلبٹ کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کا آغاز کیا تھا، جو حیاتیاتی مواد پر مبنی دفاعی ایپلی کیشنز سے متعلق تھا۔

ادارے نے ابتدائی تخمینہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میزائل حملے سے 300 سے 500 ملین امریکی ڈالر کا مادی نقصان ہوا ہے۔ یہاں موجود مشینیں نہایت حساس، پیچیدہ اور مہنگی ہیں، جو اکثر کئی لیبارٹریوں کے درمیان شیئر کی جاتی تھیں۔

اس واقعے نے اسرائیل کی سائنسی اور دفاعی انفرا اسٹرکچر کے خلاف خطرات کو مزید اجاگر کر دیا ہے، جبکہ خطے میں کشیدگی کی شدت اور عالمی برادری کی تشویش میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

Comments are closed.