لندن میں کشمیریوں اور پاکستانیوں کا بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

لندن: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف لندن میں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھرپور احتجاج کیا۔

مظاہرین نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ سے بھارتی ہائی کمیشن تک مارچ کیا، اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

احتجاج میں شریک مظاہرین نے مودی حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں اور 5 اگست 2019 کے اقدامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں امن فوج تعینات کی جائے اور کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت دلایا جائے۔

مظاہرین نے واضح کیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے، اور بھارت کا کشمیریوں پر غاصبانہ قبضہ مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس سنگین صورتحال میں فوری کردار ادا کرے۔احتجاج میں خواتین، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں شریک تھے۔

مظاہرین کے ہاتھوں میں پاکستانی اور کشمیری پرچم، بینرز اور پلے کارڈز تھے جن پر آزادی، انصاف اور حقِ خود ارادیت کے حق میں نعرے درج تھے۔اس موقع پر مقررین نے کہا کہ مودی سرکار نے پنڈت نہرو اور سردار پٹیل کے وہ وعدے توڑ دیے جو کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے اقدامات نے مسئلہ کشمیر کو عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔

مقررین نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، کیونکہ کشمیری عوام گزشتہ 72 برسوں سے ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اور کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد ہر حال میں جاری رہے گی۔ بھارت نہ صرف جمہوریت بلکہ انسانی حقوق کا بھی مذاق اُڑا رہا ہے، جس پر عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔

Comments are closed.