سیلاب سے نمٹنے کے لیے مضبوط ڈھانچے کی ضرورت: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نارووال اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم کے دورے پر شکر گزار ہوں، نارووال ان علاقوں میں شامل ہے جو اس بار کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

انتظامیہ اور اداروں کی کارکردگی

مریم نواز نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کا کردار قابل تحسین ہے، تمام اداروں نے متاثرین کی مدد کے لیے بروقت اور موثر اقدامات کیے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ہزار فیلڈ کلینکس کام کر رہے ہیں جبکہ مویشیوں کے لیے پانی اور چارے کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔

غیر معمولی بارشیں اور بھارتی آبی جارحیت

وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 40 سال میں مون سون کا ایسا طویل سلسلہ کبھی نہیں آیا۔ مسلسل بارشوں اور بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پیشگی اطلاعات کے موثر نظام نے محفوظ انخلا کو ممکن بنایا اور پاک فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ضرورت

مریم نواز نے زور دیا کہ ایسا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جائے جس سے پانی کو محفوظ بنایا جا سکے اور مستقبل میں آفات سے بچا جا سکے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کا بیان

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کو مزید مربوط اور تیز کرنا ہوگا۔ نارووال دریائی طغیانی سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے، اس لیے شاہراہوں کی بحالی کا کام فوری طور پر شروع کرنا ہوگا۔ انہوں نے نارووال کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

این ڈی ایم اے کی بریفنگ

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بتایا کہ مغربی مون سون کا سلسلہ میدانی علاقوں میں جاری ہے۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اور سیالکوٹ ریجن میں غیر معمولی بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی آئی۔ انہوں نے کہا کہ خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر 10 لاکھ کیوسک کا ریلہ ہے جبکہ ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ سب سے زیادہ ہے۔

آئندہ اقدامات

حکام نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن مزید تیز کیا جا رہا ہے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے صوبائی و وفاقی حکومتیں مشترکہ اقدامات کر رہی ہیں۔

Comments are closed.