نیتن یاہو کا حیران کن انکشاف: ایران نے صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی دو کوششیں کیں

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک حیران کن انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی دو کوششیں کیں جو ناکام رہیں۔ یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی چینل “فوکس نیوز” کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہی۔

نیتن یاہو کے مطابق ایران نے یہ کوششیں 2024 میں صدر ٹرمپ کی تیسری صدارتی مہم کے دوران کیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ایران صدر ٹرمپ کو اپنے جوہری ہتھیاروں کے عزائم کے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتا ہے، اسی وجہ سے وہ انہیں راستے سے ہٹانا چاہتا تھا۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا:

> “جو لوگ ‘امریکا مردہ باد’ کے نعرے لگاتے ہیں، انھوں نے صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی دو بار کوشش کی۔”
انہوں نے مزید کہا:
“کیا آپ چاہتے ہیں کہ ایسے لوگ جو جوہری ہتھیار بنانا چاہتے ہیں اور انھیں آپ کے شہروں تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وہ ایسا کر سکیں؟ یقیناً نہیں۔ ہم صرف اپنا دفاع نہیں کر رہے، بلکہ دنیا کا بھی دفاع کر رہے ہیں۔”

انٹرویو کے میزبان بریٹ بایر نیتن یاہو کے اس بیان پر حیران رہ گئے اور فوری طور پر وضاحت طلب کی۔ انہوں نے پوچھا:

> “کیا آپ کے پاس ایسی خفیہ معلومات موجود ہیں جو یہ ثابت کریں کہ ان کوششوں کے پیچھے براہِ راست ایران تھا؟”

جس پر نیتن یاہو نے اعتماد سے جواب دیا:

> “ہاں، ہمارے انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق، ان کے ایجنٹوں کے ذریعے۔ جی ہاں، وہ اُنھیں قتل کرنا چاہتے ہیں۔”

اگرچہ امریکی سکیورٹی اداروں نے ان واقعات کو ایران سے براہ راست جوڑنے کی تصدیق نہیں کی، تاہم سابق صدر ٹرمپ نے ستمبر میں ایک تقریر میں اشارہ دیا تھا کہ ان کے خلاف کسی حملے کی کوشش میں ایران ملوث ہو سکتا ہے۔

نیتن یاہو نے ہنستے ہوئے مزید کہا کہ صرف ٹرمپ ہی نہیں بلکہ خود ان کی جان کو بھی خطرہ تھا۔
ان کے بقول:

> “دیکھیں، انھوں نے مجھے بھی قتل کرنے کی کوشش کی، مگر میں اُن کا چھوٹا ہدف ہوں… وہ جانتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اُن کے جوہری ہتھیاروں کے منصوبے کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔”

یہ انکشاف ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور عالمی برادری خطے میں کسی بھی ممکنہ بڑے تصادم کو روکنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

Comments are closed.