وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 13 سے 16 مئی کے دوران سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے۔ اس اہم دورے کا مقصد خطے میں امریکی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر ٹرمپ خلیجی ممالک کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو نئی جہت دینے کے لیے پُرعزم ہیں، اور یہ دورہ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔
صدر ٹرمپ پہلے ہی یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے خواہاں ہیں تاکہ خطے میں قیام امن کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ اپنے حالیہ انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کے فروغ کے لیے سعودی قیادت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق، اس دورے میں ریاض میں ہونے والی ملاقاتوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری، خلیجی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات، اور خطے میں جاری تنازعات کے حل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ صدر منتخب ہونے کے بعد ٹرمپ کی پہلی ٹیلیفونک گفتگو سعودی ولی عہد کے ساتھ ہوئی تھی، جسے امریکی سیاسی حلقوں میں ایک “طاقتور پیغام” قرار دیا گیا، اس بات کا اظہار کہ سعودی عرب امریکہ کا ایک مستقل اور بنیادی شراکت دار ہے۔
یہ دورہ نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کا موقع ہوگا، بلکہ خطے میں سفارتی اور معاشی رابطوں کی نئی راہیں بھی کھولے گا۔
Comments are closed.