نئی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے سائبر اسپیس پر کنٹرول نافذ کرے: آیت اللہ علی خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے نئی حکومت پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ کے سائبر اسپیس پر کنٹرول نافذ کرے۔ ایران ایک ایسا ملک ہے جہاں پہلے ہی حالیہ برسوں میں انٹرنیٹ پر سخت پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔

سپریم لیڈر نے نئے صدر مسعود پزشکیان کی نئی کابینہ کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے دوران کہا کہ قانون کی حکمرانی کے لیے انٹرنیٹ پر کنٹرول نافذ ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے پاس انٹرنیٹ کے استعمال اور دائرہ کار کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے تو آپ ایک قانون بنائیں اور اس قانون کی بنیاد پر انٹرنیٹ پر اپنا کنٹرول حاصل کریں۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے نے یہ تبصرے اس کے باوجود کیے ہیں جب کہ پزشکیان اپنی انتخابی مہم کے دوران ایران میں طویل عرصے سے انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں میں کمی لانے کے وعدے کرتے رہے ہیں۔

اپنی تقریر کے دوران سپریم لیڈر نے پیغام رسانی کی ویب سائٹ ٹیلی گرام کے بانی پاول دروف کی فرانس میں گرفتاری کا حوالہ دیا، جن کی پیدائش روس کی ہے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اس بے چارے کو فرانسیسی پکڑ لیتے ہیں وہ آپ کو گرفتار کرتے ہیں۔ جیل میں ڈال دیتے ہیں۔ آپ کو 20 سال قید میں رکھنے کی دھمکی دیتے ہیں، کیونکہ اس نے ان کا قانون توڑا تھا۔

پاول دروف کا ذکر کرنے کے بعد ان کا کہنا تھا ’انتظامی بندوبست کی خلاف ورزی قابل قبول نہیں ہے‘۔

ایران نے حالیہ برسوں میں کہا ہے کہ واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو صرف اسی صورت میں ایران میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی اگر ان کا کوئی قانونی نمائندہ اس ملک میں موجود ہو گا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.