جدہ (انٹرنیشنل ڈیسک) — یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے مشیر آندرے یرماک نے کہا ہے کہ یوکرین امن کا خواہاں ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز سعودی عرب کے شہر جدہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یرماک نے کہا:
> “ہم امن یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کو تیار ہیں۔”
یرماک کے مطابق امریکا اور یوکرین کے درمیان جدہ میں ہونے والی بات چیت مثبت اور تعمیری سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، جس کا مقصد ماسکو اور کیف کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق یوکرین اس ملاقات میں جزوی جنگ بندی کی تجویز پیش کر سکتا ہے تاکہ جنگ میں کمی اور امریکی حمایت کی بحالی ممکن ہو سکے۔
ادھر روسی خبر رساں ایجنسی “ٹاس” کے مطابق کرملن کے ترجمان دیمتری بیسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو کو امید ہے کہ امریکا اس بات چیت کے حوالے سے روس کو ضرور آگاہ کرے گا۔
دوسری جانب روس نے یوکرین پر حملوں میں شدت لاتے ہوئے پیر اور منگل کی درمیانی شب 330 سے زائد ڈرونز ماسکو سمیت مختلف علاقوں کی جانب بھیجے، جس کا دعویٰ روسی وزارتِ دفاع نے کیا ہے۔
یہ صورت حال اس بات کا اشارہ ہے کہ جہاں ایک طرف مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں، وہیں میدانِ جنگ میں کشیدگی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
Comments are closed.