وفاقی حکومت کا رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزارت ہاوسنگ کی جانب سے آرڈیننس کا مسودہ حکومت کو ارسال کر دیا۔

پراپرٹی ڈیلرز بغیر رجسٹریشن پلاٹس کی فروخت میں سہولت کار کا کردار ادا کرسکیں گے نہ ہی پلاٹ، مکان یا کسی بھی جائیداد کی فروخت کیلئے اشتہار دے سکیں گے۔ کوئی بھی رئیل اسٹیٹ منصوبہ شروع کرنے سے پہلے ریگولیٹری اتھارٹی سے منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔

 مسودے کےمطابق اب پراپرٹی ڈیلرز بغیر رجسٹریشن پلاٹس کی فروخت میں سہولت کار کا کردار ادا کرسکیں گے نہ ہی پلاٹ،مکان یا کسی بھی جائیداد کی فروخت کیلئے اشتہار دیا جا سکے گا۔ زمین کی قانونی ملکیت اور منصوبے کی تکمیل کی معیاد کے بارے میں حلف دیا جائے گا اور پروموٹر ہر چھ ماہ بعد پروجیکٹ کا آڈٹ کرانے کا پابند ہو گا۔

قانون کی خلاف ورزی پر اتھارٹی کو پراپرٹی ڈیلرکا لائسنس منسوخ کرنے کا اختیار ہوگا۔۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے تنازعات حل کرنے کیلئے اپیلٹ ٹربیونل بھی بنایا جائے گا۔۔ رئیل اسٹیٹ ریگولیشنزاینڈڈویلپمنٹ ایکٹ کوصدارتی آرڈیننس کےذریعےنافذ کیےجانےکا امکان ہے۔

Comments are closed.