غیرملکی کرنسی و قیمتی اشیاء کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ’ٹیکس لاءسیکنڈ‘ آرڈیننس نافذ

اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اہداف پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے کرنسی، سونا یا طلائی زیورات کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ”ٹیکس لاء سیکنڈ” ترمیمی آرڈیننس نافذ کر دیا گیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکس لا سیکنڈ ترمیمی آرڈیننس 2019ء کا اطلاق 26 دسمبر سے کیا گیا ہے، جس کا مقصد کرنسی اور قیمتی اشیا کی اسمگلنگ روکنا ہے، آرڈیننس کے نفاذ کے بعد بیرون ملک 15 تولے سے زیادہ سونا اور 10 ہزار ڈالر سے زائد کرنسی لے جانے پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا جائے گا۔

بیرون ملک 20 ہزار سے زائد ڈالر لے جانے پر 75 ہزار ڈالر، 50 ہزار سےزائد ڈالر لے جانے پر ڈیڑھ لاکھ ڈالر جرمانہ عائد ہوگا۔ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس آرڈیننس کا اطلاق ایان علی پر ہوگا یا نہیں؟ اس کا فیصلہ عدالت کرے گی۔آرڈیننس کا مسودہ پارلیمنٹ کو بھجوا دیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق نان رجسٹرڈ ریٹیلرز کو سالانہ ایک کروڑ سے زائد کا سامان نہیں ملے گا۔ سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کے لیے سالانہ 6 لاکھ کی بجائے 12 لاکھ کا بجلی بل لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

Comments are closed.