کشمیر پر اہم اجلاس: بھارتی جارحانہ اقدامات، اشتعال انگیزیاں امن کیلئے خطرہ قرار

اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیر بحث لائے جانے کو خوش آئند قرار دیا ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان اور کشمیر مخالف انتہا پسند سوچ رکھنے والی بی جے پی حکومت کے جارحانہ اقدامات اور اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے شرکاء نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 165 روز سے جاری لاک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے 9 لاکھ غاصب فوج کے ذریعے 80 لاکھ کشمیریوں کا محاصرہ کررکھا ہے۔ مسلمان اور  کشمیر مخالف انتہا پسند سوچ رکھنے والی بی جے پی حکومت کے جارحانہ اقدامات اور اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔

اجلاس کے شرکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک بار پھر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کو زیر غور لائے جانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کا کشمیر پر اجلاس ظاہر کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے۔

پانچ فروری 2020 کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیری بھائیوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گی۔

Comments are closed.