سارک ممالک کا مل کر کورونا پرقابو پانے اورشعبہ صحت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد: پاکستان کی زیرصدارت سارک ممالک کی وڈیو کانفرنس میں کورونا کی عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے مل جل کر کام کرنے اورصحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاگیا۔

پاکستان کی میزبانی میں کورونا وباء سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹرظفر مرزا نے کی۔ دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ کانفرنس میں سری لنکا، نیپال، افغانستان، بھوٹان، بنگلہ دیش،مالدیپ اوربھارتی وزرا اورحکام شریک ہوئے۔

کانفرنس کے شرکاء نے کورونا کے خاتمے کیلئے پاکستان کے اقدام کی ستائش کی اوراپنے اپنے تجربات کے متعلق بتایا، ظفر مرزا نے پاکستانی کوششوں اور نیشنل ایکشن پلان سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اسمارٹ لاک ڈان کی حکمت عملی پرکام کررہاہے تاکہ بیماری سے بچاؤکے ساتھ معیشت کے منفی اثرات سے بچا جا سکے، یہ عالمی وباہے،جس کے اثرات طویل عرصہ رہیں گے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے سارک منشور کے تحت مشترکہ حکمت عملی بنانے کیلئے صحت کی تکنیکی کمیٹی فعال اور علاقائی تعاون بڑھانے پر زوردیاتاکہ بیماری کا مقابلہ کیاجاسکے۔ سارک سیکرٹری جنرل نے کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

ظفرمرزا نے کہا گنجان آبادی اور کمزورنظام صحت کے پیش نظر جنوبی ایشیاکوزیادہ خطرہ لاحق ہے، وبا سے جڑی بے یقینی نے آرام سے بیٹھنے کی گنجائش نہیں چھوڑی تاہمیہ علاقائی نظام صحت مضبوط کرنے کابھی موقع ہے۔

کانفرنس کے دوران میڈیکل یونیورسٹیوں اورتحقیقی اداروں کے درمیان رابطو ں کی تجاویزبھی زیرغورآئیں۔ بیان میں مزید کہاگیا کہ کووڈ 19وبا کی صورتحال میں ویڈیوکانفرنس کاا نعقاد سارک عمل سے وابستہ پاکستان کے عزم اوررکن ممالک کے درمیان قریبی تعاون کیلئے کوششوں کااعادہ ہے۔

اس دوران اعدادوشمار، طبی عملے کی تربیت، ادویات ،سامان کی فراہمی جبکہ ڈبلیوایچ او سمیت عالمی تنظیموں سے تحقیقی رابطہ کاری اورتعاون بڑھانے پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ پاکستان نے ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فور ریجینل کارپوریشن (سارک) کی تکنیکی کمیٹی برائے صحت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Comments are closed.