سندھ ہائی کورٹ کا تمام سرکاری و نجی اسپتالوں کی ایمرجنسی، او پی ڈیز کھولنے کا حکم

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کورونا کے علاوہ دیگر مریضوں کے علاج کیلئے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں کو فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ اور او پی ڈیز کھولنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت عالیہ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کورونا وباء کے باعث اسپتالوں میں شعبہ حادثات اور شعبہ بیرونی مریضان کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ مختلف اسپتالوں میں کورونا وائرس کا بہانا بنا کر ایمرجنسی اور او پی ڈیز بند ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج نہ کرنے پر سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں کی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کہ کیا دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا پہلے کورونا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے؟

فاضل جج نے ریمارکس جاری رکھتے ہوئے کہا کہ غریب طبقہ سستے علاج کیلئے سرکاری اسپتالوں کا رخ کرتا ہے، اگر سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کا رویہ درست نہیں ہو گا تو نظام کیسے چلے گا؟ جناح اسپتال کی سیمی جمالی کیا کررہی ہیں، کیا انہیں اسپتال نہیں چلانا؟

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گزشتہ روز بھی کورونا میں مبتلا ایک پولیس اہلکار علاج نہ ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا، تمام اسپتال دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو پہلے کورونا کا ٹیسٹ کروانے کا کہتے ہیں جس کی رپورٹ میں تاخیر کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کے مریض مررہے ہیں۔

عدالت نے تمام سرکاری اور پرائیوٹ اسپتالوں کو فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ اور اوپی ڈی کھولنے کا حکم دیا جب کہ دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج نہ کرنے والے اسپتال انتظامیہ کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

Comments are closed.