کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں مہنگائی اور معاشی سست رفتاری کے پیش نظر شرح سود میں مزید کمی کرتے ہوئے 7 فیصد مقرر کردی ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق مانیٹری پالیسی اجلاس میں مہنگائی کے منظر نامے اور معاشی سست رفتاری کو مدنظر رکھتے ہوئے شرح سود میں کمی کا فیصلہ کیا گیا، مارچ کے وسط سے اب تک شرح سود میں 625 بیسس پوائنٹس کمی آچکی ہے جب کہ شرح سود میں کمی کے فوائد گھرانوں اور کاروباری اداروں کو بروقت منتقل کیے جاسکیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کورونا وبا پاکستان سمیت بہت سی ابھرتی ہوئی منڈیوں میں پھیلتی جارہی ہے جب کہ کئی ممالک میں دوسری لہر آنے کے خطرات ہیں، ملک میں معاشی سست رفتاری برقرار ہے اور نمو میں کمی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2020ء تک تقریباً 3.3 ٹریلین روپے کے قرضوں کے نرخ ازسرنو متعین کیے جانے ہیں جب کہ ملک کے اندر مضمر مہنگائی میں اعتدال آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق عید کی تعطیلات کے دوران غذائی قیمتوں میں موسمی اضافے سے قطع نظر عمومی مہنگائی مئی میں مزید کم ہو کر 8.2 فیصد ہوگئی، مہنگائی میں کمی کا سبب ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ کمی ہے جب کہ اوسط مہنگائی اگلے مالی سال کے لیے پہلے اعلان کردہ حدود 7-9 فیصد سے کم رہ سکتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک کو کثیرالجہتی ایجنسیوں سے مزید رقوم ملی ہیں جن میں عالمی بینک سے 725 ملین ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 500 ملین ڈالر شامل ہیں جب کہ ایشیائی انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک سے مزید 500 ملین ڈالر جلد متوقع ہیں۔
brand fenofibrate 200mg fenofibrate 160mg drug buy tricor 200mg for sale
purchase cialis without prescription cialis tablets cheap viagra sale
ketotifen 1 mg canada where can i buy ketotifen imipramine uk
purchase minoxytop online cheap cialis 10mg generic top erection pills