سعودی عرب نے پاکستان سے پیسے واپس مانگے نہ ہی تیل فراہمی بند کی، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر محض قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں انہوں ںے پیسے واپس مانگے اور نہ ہی تیل بند کیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سمیت ہرجگہ مقبوضہ کشمیرکے لیے آواز اٹھائی۔ مقبوضہ کشمیرکودیکھنے کے اندازمیں عالمی تبدیلی ہورہی ہے، اب آزادانہ انٹرنیشنل کرائسس مینجمنٹ گروپ بھی مقبوضہ کشمیرمیں “انڈیجنس ماس ریزیسٹنس موومینٹ”کے الفاظ استعمال کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی معیشت برباد کی گئی،وہاں آج بھی پابندیاں ہیں اورکشمیریوں کومسائل کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی معاملات زورپکڑتے جارہے ہیں، کشمیری کہہ رہے ہیں کہ ہم بحارت کے جموں و کشمیر کے اٹوٹ انگ ہونے کے خود ساختہ دعووں کق تسلیم نہیں کرتے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حال ہی میں میں چین کے دورے سے واپس لوٹا ہوں، چین نے واضح کیا کہ چین بھارت کے 5 اگست کے اقدامات کوغیر قانونی سمجھتا ہے، چین نے کہا کہ وہ لداخ اور کشمیر پر بھارتی موقف کو تسلیم نہیں کرتے، ابھی لداخ کے حوالے سے بھارت اور چین کا معاملہ ختم نہیں ہوا، حالانکہ اب تک دونوں مالک میں 5 مرتبہ مذاکرات ہو چکے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ چین نے واضح طور پر کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کو حل ہونا چاہیے، مشترکہ تزویراتی مفادات کے دفاع کے لیے پاکستان اور چین مشترکہ اقدامات اٹھائیں گے، پاک چین مذاکرات پر بھارتی موقف بلا جواز اور غیر ذمہ دارانہ ہے، چین نے بھارت کے سی پیک پر اعتراضات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں بھارت سے کچھ بعید نہیں بھارت کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے کچھ بھی کر سکتا ہے، بھارت ناکامی کے بعد جھوٹے فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ  رچا سکتا ہے، یا کشمیرکی تحریک کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کرسکتا ہے

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقلقات میں غلط فہمیوں کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب کے حوالے سے محض قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، سعودی عرب نے پیسے واپس مانگے اورنہ ہی تیل بند کیا ہے، اسرائیل کوتسلیم کرنے کے حوالے سے کسی دباؤ میں نہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الافغان مزاکرات کے حوالے سے چند مشکلات آئیں جن میں اب کافی بہتری آگئی ہے، ہم نے افغان طالبان کو دعوت دی ہے، طالبان نے بڑی تعداد میں قیدیوں کورہا کیا، کل افغان طالبان سے دفترخارجہ میں نشست ہوگی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ایک بڑا طبقہ سمجھتا ہے کہ وہ امن سلامتی اورخوشحالی کے لئے پاکستان کے ساتھ کام کر سکتا ہے، بھارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرق میں ہمارا پڑوسی کبھی نہیں چاہے گا کہ افغانستان کے حالات سدھریں اورافغان مسئلے کا حل صرف سیاسی مفاہمت ہے۔

Comments are closed.