میڈرڈ: سپین کے وزیراعظم پیدرو سانچز نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے صوبائی اور مقامی حکومتوں کو لاک ڈاؤن کی اجازت اور پابندیوں سے متعلق فیصلے کا اختیار دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ تشویشناک صورتحال پر قابو پانے کیلئے فوج مدد فراہم کی جائے گی۔
ہسپانوی وزیراعظم نے کورونا وباء کے حوالے سے ہونے والے کابینہ اجلاس کے بعد میڈرڈ میں نیوز کانفرنس کی،اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سپین کی علاقائی حکومتیں اس وباء پر قابو پانے کیلئے خود فیصلے کریں بجائے اس کے کہ مرکزی حکومت اس حوالے سے کنٹرول سنبھال لے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے پیدرو سانچز نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کی علاقائی سطح پر ایمرجنسی نفاذ کی اجازت دیتی ہے اس حوالے سے درخواستوں کی نہ صرف حمایت بلکہ ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ عالمی وباء کے اعداد و شمار پریشان کن ہیں اس لئے حکومتوں اور عوام کو افراتفری پھیلائے بغیر چوکس رہنا ہوگا۔
واضح رہے کہ سپین یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں پر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا کیسز کی تعداد 4 لاکھ 5 ہزار 436 تک پہنچ چکی ہے،جب کہ مجموعی طور پر 28 ہزار 872 افراد اس خطرناک وائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
سپین کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں کورونا وباء کی روک تھام کے لئے مناسب افرادی قوت نہیں وہ ملک کی مسلح افواج سے مدد حاصل کر سکتے ہیں، نیوز کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 2 ہزار فوجی جوان اس مقصد کے لئے تیار ہیں۔
سپین کے مختلف علاقوں میں قومی سطح پر لاک ڈاؤن خاتمے کے بعد انسداد کورونا کے حوالے سے عائد پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں تاہم میڈرڈ سمیت وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے انسداد کورونا سے متعلق قانونی حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کے حوالے سے غیرواضح منصوبہ بندی سے متعلق والدین اور اساتذہ کے تحفظات اور پریشانی سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے وزیراعظم پیدرو سانچز نے کہا کہ حکومت طلبا کے والدین اور اساتذہ کو یقین دلاتی ہے کہ تعلیمی ادارے کورونا سے پاک اور محفوظ ہوں گے۔
Comments are closed.