حکومت بیرونی قرض اتارنے، ترقیاتی منصوبوں کی ملکی وسائل سے تکمیل کیلئےکوشاں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان پاکستان کا بیرونی قرض اتارنے اور مقامی وسائل سے ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کے لئے مکمل پرعزم ہیں، اس مقصد کیلئے حکومت نے نجکاری کا عمل تیز کر کے زرمبادلہ کمانے کے منصوبے پر عملدرآمد تیز کر دیا ہے۔

سرکاری جائیدادیں بیچ کر زرمبادلہ کمانے کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے نیلامی کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں اسلام آباد میں موجود 5 سرکاری املاک کو 15 کروڑ 64 لاکھ 50 ہزار روپے میں نیلام کر دیا گیا۔سرکاری زمینیں بیچ کر زرمبادلہ کمانے کے منصوبہ پر وزارت نجکاری نے وزارتوں اور ڈویژنز کے ماتحت املاک کی فروخت کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔

وزارتوں اوراداروں کی ملکیتی املاک کی اوپن نیلامی کے ذریعے پیرسوہاوہ میں موجود سرکاری زمین کو ایک کروڑ 92 لاکھ، اسلام آباد کنٹری کلب میں واقع 2 اپارٹمنٹس 6 کروڑ 10 لاکھ، سینٹورس مال میں موجود ایراء اپارٹمنٹس کو 6 کروڑ 10 لاکھ جبکہ پی ایچ اے جی سیون ٹو میں ایرا اپارٹمنٹس ایک کروڑ 52 لاکھ 50 ہزار میں نیلام کردیئے۔

 مجموعی طور پر پانچ سرکاری املاک کو 15 کروڑ 64 لاکھ 50 ہزار میں نیلام کیا گیا جبکہ نجکاری کمیشن کی جانب سے سرکاری املاک کی مجموعی طور پر ریزرو قیمت 14 کروڑ5 لاکھ 25 ہزار مقرر کی گئی تھی۔ سرکاری املاک کی نیلامی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری کمیشن میاں محمد سومرو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق شفاف نیلامی سے اداروں کے نقصانات اور قرضوں میں کمی ہوگی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چارسال کے بعد نیلامی کا عمل دوبارہ شروع ہوا جو جاری رہے گا جبکہ انیس سرکاری پراپرٹی کی نیلامی کی جا رہی ہے، میاں محمد سومرو نے کہا کہ نجکاری کے عمل میں شفافیت کا عمل ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، املاک کی نیلامی سے قرضوں میں کمی ہو گی اور املاک کے باعث جو نقصانات ہو رہے تھے وہ کم ہوں گے۔

وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مختلف وزارتوں میں پڑی غیر استعمال شدہ املاک کی فروخت ضروری ہے، پچاس سال سے وزارتیں املاک کو لے کر بیٹھی ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، حکومت کی املاک ریلوے جہاز اور اسٹیشنز ہیں باقی ساری زمینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے قرضے لینے کا سلسلہ کم کرنا چاہتے ہیں، سرکاری اثاثوں کی زمینیں شفاف طریقے سے فروخت کرنا چاہتے ہیں، میری ٹائم کی زمین پر ایف بی آر اور کے پی ٹی کا تنازع چل رہا ہے،نجکاری ایک اچھا سلسلہ ہے اورماضی میں بینکنگ کی نجکاری سے بینکنگ شعبہ بڑھا۔

اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز زلفی بخاری نے کہا کہ وزارت نجکاری کی جانب سے سرکاری املاک کی فروخت بہتر قدم ہے سرکار کی ملکیت میں پڑی املاک کو استعمال میں لانا ضروری تھا، ہماری حکومت کسی بھی ملکیت کو ایسے نہیں پڑا رہنے دی گی کہ اس کا استعمال ہی نہ ہوا، کنسٹرکشن پیکیج کے باعث رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

Comments are closed.