زچگی کے دوران خواتین کی ویڈیوزبنانےکاانکشاف،اے سی کرک کودیوارکیساتھ کھڑا ہونےکی سزا

 قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چئیرمین راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا۔ رکن قومی اسمبلی عطاء اللہ نے کمیٹی کو بتا یا کہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کرک کے ایک نجی ہسپتال میں دوران زچگی لیبرروم میں خواتین کی ویڈیوز بنائی گئیں۔ ویڈیوز وائرل ہونے کے چھ ماہ گزرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔خواتین کے لیبر روم کی بیالیس ویڈیوز بنائی گئیں لیکن صرف ایک ایف آئی آر کاٹی گئی۔

کمیٹی چئیرمین نے ڈپٹی کمشنر کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر سے پوچھا کہ آپ کیوں آئے ؟اسسٹنٹ کمشنر کرک نے کمیٹی کو بتایاکہ ڈپٹی کمشنر کرک وزیر اعلیٰ کیساتھ میٹنگ کی وجہ سے کمیٹی میں نہیں آ سکے ۔ اس پر راجا خرم نواز غصے میں آگئے اوراسسٹنٹ کمشنر کو کہاکہ آپ کمرے سے نکل جائیں، اسٹنٹ کمشنر نے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کیا تو چیئرمین کمیٹی نے سزا کے طور انہیں پیچھے جاکر دیوار کیساتھ کھڑا ہونے کا حکم دےدیا۔

اسسٹنٹ کمشنر کچھ دیر دیوارکیساتھ کھڑے ہوئے جس کے بعد انہیں اجلاس سے نکال دیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا نمائندگان کو کمیٹی اجلاس میں ہونے والے واقعے کی فوٹیج بنانے سے روک دیاگیا۔

Comments are closed.