تحریک انصاف حکومت کی پالیسیوں کے باعث رواں مالی سال کے دو ماہ جولائی اور اگست میں 22 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے، یہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 40 فیصد زیادہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سےجاری اعداد وشمارکے مطابق رواں مالی سال میں جولائی سے اگست 2020 تک ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 22 کروڑ70 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ گزشتہ مالی سال کے ابتدائی دوماہ میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مرکزی بینک کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ناروے، مالٹا اور ہالینڈ کی جانب سے کی گئی ہے جس کا مجموعی تناسب 54 فیصد بنتاہے، ناروے نے اس عرصہ میں 45 ملین ڈالر، ہالینڈ نے 41 ملین ڈالر اور مالٹا کے سرمایہ کاروں نے 37 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی ہے۔
فنانشل بزنس اورکمیونیکیشن دو ایسے شعبے ہیں جہاں سب سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے، فنانشل بزنس کے شعبہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ میں 85 ملین ڈالر اور کمیونیکیشن کے شعبہ میں 3 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی ہے۔
تحریک انصاف حکومت کی سرمایہ کاروں کے حوالے سے پالیسی اور کاروبار کے لئے اصلاحات کے باعث جولائی اور اگست کے مہینوں میں تیل وگیس کے شعبہ میں 3 کروڑ 43 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔
Comments are closed.