بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل ریاستی ہراسگی کا شکار، تنظیم دفتر بند کرنے پر مجبور

انتہاء پسند مودی سرکار ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھارت میں اقلیتوں کیخلاف جرائم اور مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا پردہ چاک کرنے پر تلملا اٹھی، بھارتی حکومت کی انتقامی کارروائیوں نے بین الاقوامی تنظیم کو ہندوستان میں اپنا دفتر بند کرنے پر مجبور کردیا۔

دہشت گرد آر ایس ایس کے ایماء پر ہندتوا کا پرچار کرنے والی بھارتی حکومت نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کو نہ بخشا، مودی سرکار کے اقلیتوں کیخلاف جرائم کا پردہ چاک کرنے پر عالمی تنظیم کے بینک اکاؤنٹس منجمد اور عہدیداروں کو ہراساں کیے جانے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں کام بند کر دیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف مبینہ بے ضابطگیوں کے الزامات کا بہانہ بنا کر بھارت کی حکومت نے گزشتہ دو برسوں سے کریک ڈاؤن جاری رکھا ہے جب کہ انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم کی جانب سے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائیاں قرار دیا جاتا رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو گاہے بگاہے اجاگر کیا گیا اس کے ساتھ تنظیم نے دہلی میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کے واقعات میں پولیس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں اور انسانی حقوق و بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نریندرا مودی کی حکومت ہندتوا کے پرچار میں سیکولر ہندوستان کی جمہوری بنیادیں کھوکھلی کر چکی ہے اور بھارت کے اندر بسنے والی اقلیتوں بالخصوص 17 کروڑ مسلمانوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔

بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایوی ناش کمار کا کہنا ہے کہ حکومتی ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے ہمیں مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارت میں ہونے والی نا انصافیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھانے کے جرم میں ہمارے اکاؤنٹس بند کر دیئے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دہلی میں مسلم کش فسادات کے دوران 50 کے قریب مسلمانوں کے قتل کی براہ راست ذمہ داری پولیس پر عائد کی تھی اور تنظیم نے معاملے کی آزادانہ و شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اس کے ساتھ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم، جبری پابندیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی آواز اٹھاتی رہی ہے۔

Comments are closed.